دنیا
Time 05 جنوری ، 2020

ایران نے 2015 کے ایٹمی معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کردیا

ایران یورینیم افزودگی کے لیے حدود اور ذخیرے کی مقدار کی پاسداری نہیں کرے گا: ایرانی سرکاری ٹی وی کا اعلان

عراقی دارالحکومت بغداد میں امریکی حملے میں ایرانی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران نے 2015 کی ایٹمی ڈیل کی پاسداری سے دستبرداری کا اعلان کردیا۔ 

3 جنوری کو ایران کے اہم ترین کمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کی گاڑی کو عراق کے دارالحکومت بغداد کے ائیرپورٹ کے قریب امریکی صدر کے حکم پر نشانہ بنایا گیا اور ان کی گاڑی پر راکٹ فائر کیے گئے جس میں قاسم سلیمانی جاں بحق ہوگئے تھے۔ 

جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران نے بدلہ لینے کا اعلان کررکھا ہے اور اب ایران نے جنرل سلیمانی کی تدفین سے قبل ہی 2015 کی ایٹمی ڈیل سے دستبرداری کا اعلان کیا ہے۔ 

ایرانی نیوز ایجنسی کے مطابق ایران یورینیم افزودگی کے لیے حدود اور ذخیرے کی مقدار کی پاسداری نہیں کرے گا۔

ایرانی سرکاری ٹی وی نے ایٹمی ڈیل سے دستبرداری کے لیے صدر روحانی کی انتظامیہ کا حوالہ دیا ہے۔ 

جوہری معاہدے میں کیا طے ہوا تھا؟

جولائی 2015 میں یورپی یونین سمیت 6 عالمی طاقتوں امریکا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، روس اور چین کے ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے ’جوائنٹ کمپری ہینسیو پلان آف ایکشن‘ کے تحت ایران نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ وہ جوہری ری ایکٹر میں بطور ایندھن استعمال ہونے اور جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال ہونے والے افزودہ شدہ یورینیم کے ذخائر کو 15 سال کے لیے محدود کرے گا جبکہ یورینیم افزودگی کے لیے استعمال ہونے والے سینٹری فیوجز کی تعداد کو 10 سال کے عرصے میں بتدریج کم کرے گا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ایران نے اس بات پر بھی اتفاق کیا تھا کہ وہ بھاری پانی کی تنصیب کو بھی تبدیل کرے گا تاکہ بم میں استعمال ہونے والا مواد پلوٹونیم تیار نہ کیا جاسکے۔

ان تمام شرائط کو قبول کرنے کے بدلے اقوام متحدہ، امریکا اور یورپی یونین کی جانب سے ایران پر عائد کردہ اقتصادی پابندیاں اٹھالی گئی تھیں۔

ایران ہمیشہ سے اس بات پر اصرار کرتا رہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پر امن مقاصد کے لیے ہے اور وہ جوہری معاہدے پر عمل پیرا ہے جس کی تصدیق عالمی جوہری توانائی ایجنسی بھی کرتی ہے۔ 

تاہم امریکا نے مئی 2018 میں ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کردیا تھا۔

مزید خبریں :