06 جنوری ، 2020
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی جانب سے اینکرپرسن مبشر لقمان کو تھپڑ مارنے کا معاملہ قومی اسمبلی پہنچ گیا۔
گزشتہ دنوں محسن لغاری کے بیٹے کی دعوت ولیمہ میں فواد چوہدری نے ٹی وی اینکر مبشر لقمان کو تھپڑ رسید کیا تھا تاہم وہاں موجود جہانگیر ترین اور دیگر رہنماؤں نے دونوں میں بیچ بچاؤ کرایا تھا۔
اس حوالے سے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نجی ٹی وی کے اینکر مبشر لقمان نے ساتھی صحافی کے ساتھ مل کر یوٹیوب پرپروگرام کیا، یہ پروگرام یوٹیوب چینل پر اپنی ریٹنگ بڑھانے کے لیے کیا گیا۔
اب اسی معاملے کی باز گشت قومی اسمبلی میں بھی پہنچ گئی ہے اور وفاقی وزیر فواد چوہدری نے خود ہی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’دو دن قبل اپنے یوٹیوب چینل پر پروگرام کیا اور کہا کہ میری، ایک وزیر صاحبہ اور لڑکیوں کی پورن ویڈیوز ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’میں نے اس اینکر سے پوچھا کہ ویڈیوز کہاں ہیں تو انہوں نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ میرے پاس نہیں ہیں کسی نے کہا ہے‘۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یو ٹیوب چینل پر میرے خلاف پروگرام کیا گیا، جس کی مرضی وہ سیاستدان کی عزت اچھال دیتا ہے لہٰذا اس معاملے کا نوٹس لیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا قوانین پر عمل در آمد کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے، ہر ادارہ اپنے اوپر بات آتی ہے تو کارروائی کرتا ہے، اِس ایوان میں بیٹھے لوگ بھی معزز ہیں۔
فواد چوہدری کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کا ایوان سے خطاب میں کہنا تھا کہ فواد چوہدری اپنا بویا کاٹ رہے ہیں، ماضی میں پی ٹی آئی سمیت کوئی بھی فواد چوہدری کی زبان سے محفوظ نہیں رہا۔
گلہ میڈیا یا کسی ادارے سے نہیں کرنا چاہیے اپنے آپ سے کرنا چاہیے، ہم اپنی عزت کی نیلامی پر خود تلے رہتے ہیں، ہم اداروں کو ایک دوسرے کے خلاف استعمال کرتے ہیں اور ڈیڑھ سال سے بے دردی سے اپوزیشن کے خلاف قوانین اور اداروں کو استعمال کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پیمرا سیاست دانوں کے خلاف بات پر حرکت میں نہیں آتا، ہم نے خود میڈیا کے ہاتھ اپنے گریبانوں تک پہنچائے ہیں، حکومتی وزیر کی شکایات جائز ہیں، ہم ان کے ساتھ ہیں لیکن ان کے اپنے پاؤں جلنے لگے ہیں تو شور مچا دیا، جب ہمارے پاؤں جل رہے تھے تو نہیں بولے۔
خواجہ آصف کا فواد چوہدری سے متعلق کہنا تھا کہ یہ خود اینکر رہے ہیں نکالیں ریکارڈ یہ خود کیا کرتے رہے ہیں، اسے کہتے ہیں ہور چوپو، جو گنے اگائے ہیں، اب انہیں چوسو۔
بعد ازاں وزیرمملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے قومی اسملبی سے خطاب میں کہا کہ عورتیں الیکشن لڑ کر یہاں اپنے مسائل کےحل کے لیے آتی ہیں لیکن میڈیا والے پوچھتے ہیں کہ آپ نے کس رنگ کے کپڑے، کس برانڈ کے جوتے پہنے ہیں، پوچھتے ہیں کہاں سے پر س خرید کر لائی ہیں نہ جواب دو تو کہتے ہیں بدتمیزی کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میری بیٹی 4 سال کی ہے، بہن آسٹریلیا میں ہے وہ سوال کر رہی ہے کون سی ویڈیو کس کی ویڈیو؟ اگر کسی پر الزام لگانے کے لیے آپ کے پاس کوئی مستند ویڈیو ہے تو بتائیں، اگر ویڈیو نہیں ہے تو ایف آئی اے سائبر کرائم کے تحت انہیں گرفتار کیا جائے۔
خیال رہے کہ نجی ٹی وی کے اینکر مبشر لقمان نے وفاقی وزیر فواد چوہدری کے خلاف لاہور کے تھانہ ماڈل ٹاؤن میں کارروائی کے لیے درخواست جمع کرائی ہے جس میں انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ محسن لغاری کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں وفاقی وزیر فواد چوہدری اور ان کے گارڈز نے انہیں دھکے دیے اور تشدد کیا۔