07 جنوری ، 2020
احتساب عدالت نے جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق پارک لین ریفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری سمیت تمام ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 22 جنوری کی تاریخ مقرر کر دی۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج اعظم خان نے جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنسز کی سماعت کی۔
آصف زرداری بیماری کے باعث پیش نہ ہوئے، ان کی حاضری سے استثنٰی کی درخواست عدالت نے منظور کرلی۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ میگا منی لانڈرنگ کے ضمنی ریفرنس میں 5 ملزموں کے نام نکال کر 9 نئے ملزمان کے نام شامل کیے گئے ہیں۔
ملزمان کی فہرست میں آصف زرداری، فریال تالپور، انور مجید، عبدالغنی مجید، حسین لوائی، نمر مجید اور یونس کوڈواوی سمیت دیگر شامل ہیں۔
نیب نے رپورٹ جمع کروائی کہ میگامنی لانڈرنگ کیس میں 4 ملزمان حاجی ہارون، یونس کوڈواوی، اعظم وزیر اور مشتاق مہر فرار ہو کر بیرون ملک روپوش ہیں جنہیں کوششوں کے باوجود گرفتار نہیں کیا جا سکا جبکہ ان کی کینیڈا اور برطانیہ میں موجودگی کی اطلاعات ہیں۔
ذرائع کے مطابق نیب نے ملزمان کو ملک واپس لانے کیلئے انٹر پول سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ 11 دسمبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنسز میں آصف زرداری کی طبی بنیادوں پر ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک ایک کروڑ روپے کے دو مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ سابق صدر ضمانت پر رہائی کے بعد سے کراچی میں زیر علاج ہیں۔
سابق صدر کے خلاف احتساب عدالت میں پارک لین ریفرنس بھی دائر ہے جس میں آصف زرداری پر پارک لین کمپنی اور اس کے ذریعے اسلام آباد میں 2 ہزار 460 کنال اراضی خریدنے کا الزام ہے۔
نیب ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں خریدی گئی تقریباً ڈھائی ہزار کنال زمین کی اصل مالیت دو ارب روپے ہے لیکن اسے صرف 62 کروڑ روپے میں خریدا گیا۔