Time 08 جنوری ، 2020
دنیا

ایران کے بعد عراقی ملیشیا کا بھی امریکی اہداف کو نشانہ بنانے کی دھمکی

وعدہ ہے کہ حملے کا ردعمل کسی بھی طرح ایران سے کم نہیں ہوگا: سربراہ عراقی ملیشیا گروپ عصائب اہل حق— فوٹو: فائل

ایران کی جانب سے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر حملوں کے بعد عراقی ملیشیا عصائب اہل حق نے بھی امریکی اہداف کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی۔

3 جنوری 2020 کو عراق کے دارالحکومت بغداد کے ائیرپورٹ کے باہر امریکی ڈرون حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی ذیلی فورس القدس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ اس حملے میں عراقی ملیشیا کمانڈر ابو مہدی المہندیس اور دیگر 9 رفقاء بھی ہلاک ہوئے تھے۔

جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران نے بدلہ لینے کی دھمکی دی تھی جو آج اس نے عراق میں موجود دو امریکی فوجی اڈوں پر حملے کرکے پوری کرلی ہے۔ ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ ان حملوں میں 80 کے قریب افراد ہلاک ہوئے۔

ایران کی جانب سے ردعمل کے بعد عراقی ملیشیا کے گروپ نے جنرل قاسم سلیمانی کے ساتھ حملے میں ہلاک ہونے والے عراقی ملیشیا کے کمانڈر ابومہدی المہندیس کی موت کا بھی بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

ملیشیا فورس حشدالشعبی (پاپولر موبائلائزیشن فورس) میں شامل عصائب اہل حق گروپ کے سربراہ قیس خز علی نے کہا ہے کہ ایران کے بعد امریکی اہداف کو نشانہ بنانے کی اب عراقی کی باری ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمانڈر مہدی المہندٰس کے قتل پر امریکا کو ابتدائی ردعمل دینے کا یہی وقت ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عراقی بہادر اور غیور قوم ہے اور وعدہ ہے کہ حملے کا ردعمل کسی بھی طرح ایران سے کم نہیں ہوگا۔ 

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بھی عراقی ملیشیا کی جانب سے امریکی سفارتخانے پر راکٹ  فائر کیے گئے تھے جن میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

یاد رہے کہ جنرل قاسم سلیمانی اور مہدی المہندیس کی ہلاکت کے بعد گزشتہ دنوں عراقی پارلیمنٹ نے غیر ملکی فوجیوں کے انخلاء کا بل منظور کیا تھا جبکہ عراقی وزیر اعظم عادل المہدی نے انکشاف کیا تھا کہ جنرل قاسم ایران سعودیہ میں کشیدگی کم کرنے میں مصروف تھے۔

مزید خبریں :