09 جنوری ، 2020
ایران نے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل پر انتقامی کارروائی کے تحت عراق میں امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا جس کے بعد صدر ٹرمپ نے ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دی تاہم ایران کے حملے کے وقت ٹرمپ کے کیا تاثرات تھے اس پر وائٹ ہاؤس امریکی صدر کی تصاویر جاری کردیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے پر شائع ہونے والی ایک تصویر میں ایرانی حملے کے بعد صدر ٹرمپ کو اپنی سیکیورٹی ٹیم کے ساتھ میٹنگ کرتے دکھایا گیا ہے۔
اس اہم سیکیورٹی اجلاس میں امریکی نائب صدر مائیک پینس، وزیر خارجہ مائیک پومپیو، وزیر خزانہ، وزیردفاع، امریکی صدر کے مشیر برائے قومی سلامتی، چیئرمین جوائنٹ چیفس اور ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک ہیں۔
قریب سے لی گئی ایک تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ صدر ٹرمپ حملے کے بعد ہاتھ بندے انتہائی سنجیدہ بیٹھے ہوئے ہیں۔
واضح رہےکہ امریکی صدر نے ایرانی حملے کے بعد ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے کی بھی دھمکی دی ہے۔
خیال رہے کہ 3 جنوری کو امریکا نے بغداد میں میزائل حملہ کرکے ایرانی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کردیا تھاجس کے بعد ایران کی جانب سے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بدلہ لینے کا اعلان کیا گیا تھا۔
8 جنوری کی علی الصبح ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے عراق میں موجود امریکی فوج کے دو ہوائی اڈوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا جس میں 80 ہلاکتوں کا بھی دعویٰ کیا گیا تاہم امریکا نے اس حملے میں کسی بھی امریکی فوجی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی تردید کی ہے۔