10 جنوری ، 2020
اعداو شمار کی ایک جرمن ویب سائٹ اسٹیٹسٹا کے مطابق فیس بک کے ماہانہ ایکٹیو یعنی متحرک صارفین کی تعداد ڈھائی ارب کے لگ بھگ ہے اور اس کی مقبولیت میں ہرگزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ صارفین کی سیکیورٹی یعنی معلومات کا تحفظ بھی ایک سنگین مسئلہ ہے۔
اسی لیے فیس بک نے اپنی پرائیویسی چیک اَپ ٹول میں چار نئے فیچرز کو شامل کیا ہے جن کی مدد سے صارفین نہ صرف اپنے اکاؤنٹ کی سیکیورٹی میں اضافہ کر سکتے ہیں بلکہ اس بات کو بھی کنٹرول کر سکتے ہیں کیسے ان کی معلومات استعمال کی جا رہی ہیں۔
فیس نے پرائیویسی چیک اپ ٹول 2014 میں لانچ کیا تھا لیکن اِس ہفتے اس کا نیا ورژن ریلیز کیا گیا جس میں 4 نئے فیچرز شامل ہیں۔
اس نئے پرائیویسی فیچر کی مدد سے صارفین یہ طے کر سکتے ہیں کہ کون ان کی پروفائل میں درج ای میل ایڈریس اور فون نمبر وغیرہ جیسی معلومات کو دیکھ سکتا ہے۔ اسی فیچر کی مدد سے صارف یہ بھی خود طے کر سکتا ہے کون کون ان کی پوسٹ کو دیکھ سکتا ہے۔
اس فیچر کی مدد سے صارف کہیں سے بھی اکاؤنٹ لاگ اِن ہونے کی صورت میں الرٹ اور جب کوئی ان کی پروفائل میں جائے گا تو اس کی معلومات بھی حاصل کر سکتا ہے۔
اس فیچر کی مدد سے مدد اب صارفین یہ طے کر سکتے ہیں کہ کون انہیں فیس بک پر سرچ کر سکتا ہے اور کون انہیں فرینڈ ریکویسٹ یا ایڈ ریکویسٹ بھیج سکتا ہے۔
آپ کی پروفائل میں ڈیٹا سیٹنگز بھی موجود ہیں۔ اس فیچر کی مدد سے صارفین یہ جان سکتے ہیں کہ جن ایپس پر وہ فیس بک کے ذریعے لاگ اِن ہوئے ہیں وہ کونسی معلومات حاصل کر رہی ہیں۔ صارفین ان ایپس کو ڈیلیٹ بھی کر سکتے ہیں جنہیں اب وہ استعمال نہیں کرتے۔
صارفین پرائیویسی چیک اَپ پر سب سے اوپر دائیں جانب "؟" نشان پر کلک کرکے جا سکتے ہیں۔