Time 11 جنوری ، 2020
پاکستان

لاہور کے شاہی قلعے میں مہندی کی تقریب پر نجی کمپنی کیخلاف مقدمہ درج

کارپوریٹ ڈنر کے نام پر شاہی قلعہ لاہور میں مہندی کی تقریب سجانے والی نجی کمپنی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ایک معروف نجی کمپنی نے شاہی قلعہ لاہور کے شاہی کچن میں کارپورٹ ڈنر کے نام پر تقریب کی اجازت لی تھی تاہم دھوکے سے وہاں مہندی کی تقریب رچالی گئی  جس میں 300 مہمانوں نے شرکت کی۔

شاہی قلعہ کے افسران نے بھی سارا دن کسی سے کچھ نہ پوچھا اور انتظامات ہونے دیے، گزشتہ روز معاملہ سامنے آنے پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور چیف سیکریٹری نے نوٹس لیا تھا۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے پر پورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاہی قلعے جیسی تاریخی عمارت میں شادی کی تقریب کا انعقاد سنگین غفلت اور کوتاہی ہے۔

چیف سیکریٹری پنجاب نے شاہی قلعہ کے انچارج بلال طاہر کو معطل کردیا تھا جب کہ شہر کے ثقافتی مقامات کی نگران والڈ سٹی اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کامران لاشاری کی درخواست پر ٹبی سٹی پولیس نے نجی کمپنی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

یہ مقدمہ نجی کمپنی کے ایگزیکٹو ایڈمن اسجد نواز اور دیگر عملےکےخلاف درج کیا گیا، مقدمے میں کہاگیا ہے کہ نجی کمپنی نے کارپوریٹ ڈنر کا اجازت نامہ حاصل کرکے دھوکا دہی سے یہاں مہندی کی تقریب سجائی۔

فوٹو:فائل

معطل ہونے والے شاہی قلعے کے انچارج بلال طاہرکا بیان بھی قلمبند کرلیا گیا ہے جس میں انہوں نے بتایاکہ شاہی باورچی خانے میں ڈنر کی اجازت دی گئی تھی تاہم نجی ادارے نے خلاف ورزی کی، رات گئے ڈنر کے بجائے مہندی کی اطلاع ملی تو تقریب رکوا دی تھی۔

انتظامیہ نے نجی کمپنی کی سیکیورٹی کی رقم ایک لاکھ روپے بحق سرکارضبط کرلی ہے، شاہی قلعے میں تقریب کی ویڈیو بھی سامنے آگئی ہے جب کہ قلعے کی صفائی کا کام جاری ہے۔

خیال رہے کہ شاہی کچن میں کارپوریٹ ڈنر کی اجازت ہے لیکن شادی بیاہ یا مہندی جیسی تقریبات کی اجازت نہیں، تاہم سارا دن مہندی کےانتظامات ہونے کے باوجود  والڈ سٹی اور شاہی قلعے کے افسران کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی  جو کہ  ان کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

مزید خبریں :