13 جنوری ، 2020
لندن: سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ ان کے والد کی خاندان کے ہمراہ تصویر کو غلط سیاسی رنگ دیا جارہا ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف 19 نومبر 2019 سے علاج کی غرض سے لندن میں مقیم ہیں جہاں ان کے مسلسل ٹیسٹ اور طبی معائنہ کیا جارہا ہے۔
آج بھی سابق وزیراعظم طبی معائنے کے لیے گائز اسپتال پہنچے تھے جہاں ان کا طبی معائنہ کیا گیا۔ انہوں نے تقریباً 2 گھنٹے گائز اسپتال میں گزارے۔
سابق وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز کا میڈیا سے بات چیت میں کہنا تھا کہ نواز شریف کی خاندان کے ہمراہ تصویر کو غلط سیاسی رنگ دیا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز نواز شریف اپنے خاندان کے افراد کے اصرار پر گھر سے ہوا خوری کے لیے نکلے تھے اور خاندان کے افراد کے ساتھ کھانے کی ٹیبل پر بھی بیٹھے تھے۔
سابق وزیراعظم کی یہ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اور اسی تصویر پر وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے بھی تنقید کی۔
اب حسین نواز کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی گائز اسپتال میں ہیماٹولوجسٹ کے ساتھ اپائنٹمنٹ تھی، ہیماٹولوجسٹ نے تاکید کی ہے کہ دل کے علاج سے پہلے مشاورت کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے مزید ٹیسٹ کے لیے خون کے نمونے لیے گئے ہیں تاہم پلیٹیلیٹس تاحال مستحکم نہیں جس پر ڈاکٹرز نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے میں نوازشریف کے دل کا آپریشن متوقع ہے۔
یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں جمع نواز شریف کی تصدیق شدہ میڈیکل رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پلیٹیلیٹس غیر مستحکم، شریانیں جزوی بند اور فالج کا خطرہ ہے۔
سابق وزیراعظم نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ ان کے کنسلٹنٹ ڈیوڈ لارنس نے تیار کی ہے جس کے مطابق نوازشریف کے پلیٹیلیٹس کا تعین نہیں ہورہا اور پلیٹیلیٹس کا تعین نہ ہونے کی صورت میں ممکنہ زہرخورانی کا ٹیسٹ کرنا پڑے گا۔