Time 15 جنوری ، 2020
دنیا

مائیکرو سافٹ کے چیف ایگزیکٹو بھی بھارت کے متنازع شہریت قانون کیخلاف بول پڑے

امید ہے کہ بھارت میں مہاجرین بھی خوشحال زندگی بسر کرسکیں،ستیا ناڈیلا،فوٹو:فائل

امریکی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ کےچیف ایگزیکٹو ( سی ای او) ستیا ناڈیلا نے بھارت کے متنازع شہریت  کے قانون کو افسوس ناک قرار دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق مائیکرو سافٹ کے بھارتی نژاد سی ای او نے نیو یارک میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  بھارت میں جو بھی ہورہا ہے وہ افسوسناک ہے۔

ستیا ناڈیلا کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش ہے کہ  وہ ایک بنگلا دیشی مہاجر کو بھارت کی ٹیکنالوجی انڈسٹری میں کامیاب ہوتا دیکھیں۔

مائیکروسافٹ کے سی ای او کا کہنا تھا کہ وہ لوگ جو بھارت میں پیدا ہوئے ہیں موجودہ صورتحال ان کے لیے بالکل بھی اچھی نہیں،  امید ہے کہ بھارت میں مہاجرین بھی خوشحال زندگی بسر کرسکیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ سال 11 دسمبر کو بھارتی پارلیمنٹ نے شہریت کا متنازع قانون منظور کیا تھا جس کے تحت پاکستان، بنگلا دیش اور افغانستان سے بھارت جانے والے غیر مسلموں کو شہریت دی جائے گی لیکن مسلمانوں کو نہیں۔

 اس قانون کے ذریعے بھارت میں موجود بڑی تعداد میں آباد بنگلا دیشی مہاجرین کی بے دخلی کا بھی خدشہ ہے۔

بھارت میں شہریت کے اس متنازع قانون کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور ہر مکتبہ فکر کے لوگ احتجاج میں شریک ہیں۔

پنجاب، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش سمیت کئی بھارتی ریاستیں شہریت کے متنازع قانون کے نفاذ سے انکار کرچکی ہیں جب کہ  بھارتی ریاست کیرالہ اس قانون کو سپریم کورٹ لے گئی ہے۔

مزید خبریں :