دنیا
Time 15 جنوری ، 2020

یوکرین کا ایران سے تباہ ہونیوالے طیارے کے بلیک باکس کی واپسی کا مطالبہ

فوٹو: اے ایف پی

یوکرین نے ایران سے میزائل حملے میں تباہ ہونے والے مسافر طیارے کے بلیک باکس کی واپسی کا مطالبہ کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین پراسیکیوٹرکی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ پراسیکیوٹر آفس اور سیکیورٹی سروسز نے ایرانی حکام سے تباہ ہونے والے طیارے کے بلیک باکس کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کے اعلیٰ سیکیورٹی حکام اور سینئر تفتیش کاروں کے رواں ہفتے ایران کے دورے کا امکان ہے جب کہ ٹیم اس بات کا بھی تعین کرے گی کہ بلیک باکس کے تجزیے کے لیے اسے یوکرین کی کس لیبارٹری میں بھیجا جائے۔

طیارہ حادثہ کا پسِ منظر

3 جنوری کو امریکا نے بغداد میں میزائل حملہ کرکے ایرانی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کردیا تھاجس کے بعد ایران کی جانب سے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بدلہ لینے کا اعلان کیا گیا تھا۔

8 جنوری کی علی الصبح ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے عراق میں موجود امریکی فوج کے دو ہوائی اڈوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا جس میں 80 ہلاکتوں کا بھی دعویٰ کیا گیا تاہم امریکا نے اس حملے میں کسی بھی امریکی فوجی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی تردید کی ہے۔

جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد ایران امریکا کشیدگی کے دوران 8 جنوری کو یوکرین کا مسافر طیارہ ایران میں گر کر تباہ ہوا جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار تمام 176 افراد ہلاک ہوئے۔

طیارہ تہران سے یوکرین کے دارالحکومت کفا جا رہا تھا جس میں 82 ایرانی اور 63 کینیڈین شہری بھی سوار تھے۔

امریکا، کینیڈا اور دیگر مغربی ممالک کی جانب سے الزام عائد کیا جارہا تھا کہ طیارے کو ایران نے میزائل سے نشانہ بنایا تاہم ایران نے کئی مرتبہ طیارے کو نشانہ بنائے جانے کے بیانات کی تردید کی۔

ایران نے واقعے کی تحقیقات میں تعاون کا بھی اعلان کیا اور امریکا کو تحقیقات کے لیے دعوت دی تاہم عالمی دباؤ کے بعد ایران نے طیارہ مار گرانے کا اعتراف کرلیا۔

مزید خبریں :