افغان خفیہ ایجنسی صوبے کے حالات خراب کرانا چاہتی ہے، آئی جی خیبر پختونخوا

انسپکٹر جنرل خیبر  پختونخوا (آئی جی کے پی کے) پولیس  ثناءاللہ عباسی کا کہنا ہے کہ صوبے میں افغانستان سے دراندازی ہورہی ہے اور افغان خفیہ ایجنسی صوبے کے حالات خراب کرانا چاہتی ہے۔

جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے آئی جی کے پی کے ثناءاللہ عباسی کا کہنا تھا کہ  صوبے میں  افغانستان سے دراندازی ہورہی ہے، پاک افغان باڈر پر باڑ لگانے سے افغانستان سے آنے والے دہشت گردوں کو روکا جاسکے گا۔

 آئی جی کے پی کے کا کہنا تھا کہ  پہاڑی راستے کے ذریعے افغانستان سے دہشت گرد آرہے ہیں اور ہمارے پاس اس حوالے سے شواہد ہیں، افغان خفیہ ایجنسی نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس) پاکستان میں حالات خراب کرانا چاہتی ہے اسے فِفتھ جنریشن وار کہیں یا جنگجوؤں کی دراندازی۔

ثناءاللہ عباسی کا کہنا تھا کہ  کچھ دہشت گرد پکڑے گئے ہیں جو افغانستان سے ٹرینگ کرکے آئے اور کچھ وہاں ٹھہرے ہوئے ہیں، سرحدی باڑ کے ذریعے دہشت گردوں کو روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ صوبے میں 18 گروپ دہشت گردی میں ملوث تھے، 273 دہشت گردوں میں کچھ پکڑے گئے اور کچھ مارے گئے ہیں، دہشت گردوں کا تعلق القاعدہ، حرکت المجاہدین، لشکر اسلام اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان  سمیت دیگر گروپس سے تھا۔

ایک سوال کے جواب میں انسپکٹرجنرل خیبرپختونخوا نے کہا ملک میں قیام امن آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد کا ثمر ہے اس سے خودکش حملے رکے اور دہشت گردی کم ہوئی۔

مزید خبریں :