Time 16 جنوری ، 2020
پاکستان

وزیراعظم کا سلامتی کونسل میں کشمیر کی صورتحال پردوبارہ غور کا خیر مقدم

مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیئے،وزیراعظم عمران خان،فوٹو:فائل

وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر کی صورتحال پر دوبارہ غور  کا خیرمقدم کیا ہے۔

اپنے ایک بیان میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر غور وہاں کی سنگین صورتحال کا اعتراف ہے، پاکستان سلامتی کونسل کے اس اقدام کا خیر مقدم کرتا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر عالمی طور پر ایک تسلیم شدہ متنازع معاملہ ہے اور مسئلہ کشمیر، کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے۔

عمران خان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کی روشنی میں مسئلہ کشمیر کے حل کی تدبیر وقت کا اہم تقاضا ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اہلِ کشمیر کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت اس وقت تک جاری رکھے گا جب تک انہیں ان کا بنیادی  اور ناقابلِ انتقال حقِ خودارادیت مل نہیں جاتا۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز مقبوضہ کشمیر کی کشیدہ صورت حال کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا، یہ اجلاس 6 ماہ میں دوسری بار بلایا گیا تھا۔

اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ سلامتی کونسل کا اجلاس پاکستان کی درخواست پر ہوا تھاجس میں ویٹو کا حق رکھنے والے ممالک نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے، ترجمان دفترخارجہ

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے اور سلامتی کونسل کا اجلاس اس بات کا عکاس ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک عالمی مسئلہ ہے۔

اس سے قبل گزشتہ برس اگست میں تقریباً 50 برس بعد مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورت حال پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا تھا جس میں مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

دوسری جانب اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کشمیر سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف اور ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس (ڈی جی آئی ایس آئی) لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی شریک ہوئے۔

اجلاس میں 5 فروری کو یومِ یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ شرکاء نے مقبوضہ کشمیر میں 165 دن سے جاری غیر انسانی لاک ڈاؤن کی مذمت بھی کی گئی۔

مزید خبریں :