Time 16 جنوری ، 2020
پاکستان

مقبوضہ کشمیر کی کشیدہ صورتحال: 6 ماہ میں دوسری بار سلامتی کونسل کا اجلاس

فوٹو: فائل

مقبوضہ کشمیر کی کشیدہ صورت حال اور لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزی کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا۔

یہ  اجلاس پاکستان  کی درخواست پربلایا گیا تھا،  وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے  گذشتہ برس دسمبر میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو خط لکھ کرکشمیر کی صورتحال پر توجہ دلائی تھی۔

ذرائع کے مطابق کشمیر کی صورتحال پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے  میں چین نے کلیدی کردار ادا کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر ایک بار پھر غور کیا ، اس دوران امن آپریشنز اور سیاسی امور کے محکموں نے سلامتی کونسل کو بریفنگ دی۔

بریفنگ کے بعد کونسل کے ممبران کے درمیان صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا جس میں کونسل کے تمام 15 ممبران نے اس مباحثے میں حصہ لیا۔

سلامتی کونسل کے کشمیر سے متعلق  اجلاس کے بعد اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب زینگ جن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کشمیرکی صورتحال پر سلامتی کونسل کی میٹنگ ہوئی جس میں مقبوضہ کشمیر کی زمینی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

چینی مندوب کا کہنا تھا کہ کشمیر ہمیشہ سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے میں شامل ہے،چین کا کشمیر کے معاملے پر موقف بالکل واضح ہے ۔

 پاک بھارت تعلقات معمول پر لانے کے خواہاں ہیں،روس

اقوام متحدہ میں روس کے مستقبل مندوب دمتری پولیانسکی نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان کہا کہ سلامتی کونسل کے بند کمرہ اجلاس میں کشمیر کا معاملہ زیر بحث آیا ہے۔

روسی مندوب کا کہنا تھا کہ روس پاکستان اور بھارت کے تعلقات معمول پر لانے کا خواہاں ہے۔

دمتری پولیانسکی کا کہنا تھا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ شملہ معاہدے اور لاہور اعلامیہ کی بنیاد پر دو طرفہ کوششوں کے ذریعے دونوں ملکوں کےاختلافات دور ہوجائیں گے۔

خیال رہے کہ یہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران دوسری مرتبہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہے۔

 اس سے قبل گزشتہ برس اگست میں تقریباً 50 برس بعد مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورت حال پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا تھا جس میں مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار نے اگست 2019 میں کرفیو نافذ کرتے ہوئے سابق وزرائے اعلیٰ اور سری نگر کے میئر سمیت مقامی سیاسی قیادت کو گرفتار کر لیا تھا اور بین الاقوامی میڈیا کے مطابق بھارتی فورسز کی جانب سے گرفتار افراد کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

پاکستان کی جانب سے بھی بھارتی اقدامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مودی سرکار سے کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کا مطالبہ کیا گیا۔

مزید خبریں :