18 جنوری ، 2020
وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ احتساب کے بجائے آٹا بجلی سستی کردیتے تو حکومت کے لیے بہتر ہوتا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ملک میں موجود سیاسی مسائل عمران خان کے بجائے ان لوگوں کے ہیں جو لندن میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فروری اور مارچ میں دو مہینے اوپر نیچے ہوں گے لیکن عمران خان نہیں جارہے، شہباز شریف غالباً مارچ اپریل میں آجائیں گے تاہم مریم کو باہر جانے کی اجازت نہیں ملے گی۔
آٹے بحران کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ احتساب کے بجائے آٹا بجلی سستی کردیتے تو حکومت کے لیے بہتر ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ سستا آٹا اور سستی بجلی دیتے تو لوگ مطمئن ہوجاتے۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں آٹے کا بحران شدت اختیار کر چکا ہے اور کراچی، حیدرآباد اور لاہور سمیت مختلف شہروں میں فی کلو آٹے کی قیمت 70 روپے تک پہنچ گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے گزشتہ سال کے آخر میں ہونے والے کئی اجلاسوں میں آٹے کے آنے و الے بحران کی نشاہدی کی گئی۔
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے تو یہاں تک خبردار کیا کہ ریلوے کے گودام تیزی سے خالی ہو رہے ہیں، دیکھ لیں جنوری فروری میں آٹے کی شدید قلت کا سامنا ہو سکتا ہے مگر عوامی نبض پر ہاتھ رکھنے والے شیخ رشید احمد کی بات کو بھی نظر انداز کیا گیا۔
جب بھی کابینہ میں ذمہ داران سے پوچھا گیا یا معاملہ پنجاب حکومت اور بیوروکریسی کے سامنے رکھا گیا تو جواب ملا کہ مسئلہ ہی کوئی نہیں، گندم وافر مقدار میں موجود ہے، کوئی قلت نہیں ہونے والی، سکون کریں۔