20 جنوری ، 2020
خیبرپختونخوا میں نان بائی ایسوسی ایشن نے آج سے پشاور سمیت صوبے کے مختلف شہروں میں ہڑتال کر دی۔
نان بائی ایسوسی ایشن کی جانب سے ہڑتال کی کال دینے کے بعد پشاور، کوہاٹ، ہنگو اور ہزارہ ڈویژن میں تندور بند کر دیئے گئے ہیں۔
نان بائی ایسوسی ایشن نے دوسرے مرحلے میں نوشہرہ، چارسدہ اور مردان تک ہڑتال کا دائرہ بڑھانے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔
خیبرپختونخواکے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت کسی صورت روٹی مہنگی نہیں ہونے دے گی، ایک دو روز میں آٹا وافر مقدار میں دستیاب ہو گا۔
ادھر پنجاب میں بھی سپر فائن آٹا نایاب ہو گیا ہے جس کی وجہ سے نان بائی اور تندور والے حکومت کی جانب سے فراہم کردہ کم کوالٹی کےآٹے سے بنی روٹی کی فروخت پر مجبور ہو گئے ہیں۔
ملک بھر میں جاری آٹے کے بحران پر قابو پانے کے لیے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی سربراہی میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں 3 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی سمری منظور کی گئی۔
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی خسرو بختیار نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک بھر میں آج سے گندم کی فراہمی اور آٹے کی قیمت میں کمی آنا شروع ہو جائے گی۔