20 جنوری ، 2020
اسلام آباد: ملک میں آٹے کے بحران کے خاتمے کے لیے اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دے دی۔
مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دی گئی جب کہ ای سی سی نے بغیر ریگولیٹری ڈیوٹی گندم درآمد کرنے کی اجازت دی۔
دوسری جانب آٹے کے بحران کے باعث سندھ حکومت نے صوبے میں شہریوں کو سرکاری نرخ پر سستے آٹے کے اسٹال لگاکر فراہمی شروع کردی ہے۔
صوبائی وزیر وزیر زراعت اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ، لاڑکانہ اور سکھر سمیت دیگر اضلاع میں آٹے کے اسٹال لگائے گئے ہیں،کراچی کے 22 سے 25 بچت بازاروں میں سسٹے آٹے کے اسٹال لگائے گئے ہیں۔
صوبائی وزیر نے بتایا کہ شہری اسٹالوں سے 10 کلو آٹے کا تھیلا سرکاری نرخ پر خرید سکتے ہیں جب کہ بچت بازاروں میں 10 کلو آٹے کا تھیلہ 430 روپے میں دستیاب ہے۔
دوسری جانب لاہور میں بیشتر دکانوں پر 10 اور 20 کلو کے آٹے کا تھیلہ دستیاب نہیں ہے۔
دکانداروں کا کہنا ہےکہ ہمیں 15 روز سے آٹے کی سپلائی نہیں مل رہی جب کہ چکیوں پر بھی آٹے کی فی کلو قیمت 70 روپے برقرار ہے۔
چکی مالکان کا کہنا ہےکہ آٹا فی کلو 70 روپے سے کم فروخت نہیں کرسکتے، بازار میں گندم مہنگی مل رہی ہے جس کے باعث قیمت کم نہیں کرسکتے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے آٹے کی صورتحال پر اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں آٹے کی طلب و رسد کا جائزہ لیا جائے گا، سیکریٹری خوراک آٹے کے نرخوں اور سپلائی کے حوالے سے بریفنگ دیں گے جب کہ صوبے میں آٹے کی قیمت اور دستیابی کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
علاوہ ازیں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے صوبے میں گندم اور آٹے کے بحران کا نوٹس لے لیا اور متعلقہ حکام کو آٹے اور گندم کی سرکاری نرخ پرفروخت یقینی بنانےکی ہدایت کی گئی ہے۔
وزیراعلی نے گندم اور آٹے کی مصنوعی قلت اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی اور ساتھ ہی محکمہ خوراک کو گوداموں میں دستیاب گندم فلور ملز کو دینے کے بھی احکامات دیے۔
ادھر خیبرپختونخوا آٹا ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر کا کہناہے کہ پنجاب سے فائن آٹے کی ترسیل بحال ہوگئی ہے، مارکیٹ میں آٹا موجود ہے اور قیمتیں کم کردی گئی ہیں۔
صدر نے بتایا کہ پنجاب سےآٹا لے کرگاڑیاں آج پہنچ جائیں گی، آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت میں 120 روپے کمی کردی گئی ہے جس کے بعد اس کی قیمت 1090 روپے ہوگی۔