22 جنوری ، 2020
لاہور: چکی اونرز ایسوسی ایشن نے لاہور میں چکیاں بند کرنے کا اعلان کر دیا۔
آٹا چکی اونرز ایسوسی ایشن کے حکام کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات ہونے کے باوجود چھاپے مارے گئے۔
حکام آٹا چکی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کے اقدام پر غیر معینہ مدت کے لیے چکیاں بند کر رہے ہیں۔
دوسری جانب فیصل آباد میں آٹے کی فروخت کے لیے سیلز پوائنٹس بڑھا دیئے گئے ہیں۔
ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں آٹے کے تھیلوں کی سپلائی 14 ہزار سے بڑھا کر 21 ہزار کر دی گئی ہے۔
فوڈ کنٹرولر کا کہنا ہے کہ آٹا چکیوں کو بھی سرکاری گندم کا کوٹہ بحال کر دیا گیا ہے، چکیوں سے عوام کو آٹا 45 روپے فی کلو ملے گا۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ میں آٹے اور گندم کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی جس میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری پنجاب اور سیکریٹری فود پنجاب کو ذاتی حیثیت میں عدالت بلا گیا۔
اس موقع پر عدالت نے وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ آگاہ کیا جائے کہ آٹا کا بحران کیسے اور کس نے پیداکیا؟
خیال رہے کہ چند روز سے ملک بھر میں آٹے کا بحران ہے اور کراچی، حیدر آباد، لاہور، کوئٹہ اور پشاور سمیت مختلف شہروں میں آٹے کی قیمت 70 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے آٹے کے بحران اور قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے گندم ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے آٹے کی قیمتیں بڑھانے والی فلور ملز کو سیل کرنے اور ان کا کوٹا معطل کرنے کے احکامات جاری کر رکھے ہیں۔