دنیا
Time 23 جنوری ، 2020

میانمار روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی روکے :عالمی عدالت انصاف

عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے میانمارکو حکم دیا ہے کہ وہ اپنے ملک میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی روکنے کے لیے ہر مکمن اقدامات کرے۔

نیدرلینڈز کے شہر دی ہیگ میں قائم عالمی عدالت انصاف کے ہیڈ کوارٹرز میں میانمار پر روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کے الزامات کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

یہ مقدمہ مغربی افریقا کے مسلم ملک گیمبیا کی درخواست پر شروع کیا گیا تھا۔

عالمی عدالت انصاف کے 17 رکنی بینچ نے اپنے متفقہ فیصلے میں مدعی ملک گیمبیا کو مقدمے کی کارروائی مزید آگے بڑھانے کی اجازت دینے کا حکم بھی جاری کیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہےکہ 1948 کے نسل کشی سے متعلق کنونشن کی دفعات کے تحت میانمار روہنگیا مسلمانوں کے ناقابل تلافی نقصان کا باعث بنا ہے۔

عالمی عدالت کی جانب سے میانمار کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ نسل کشی کی روک تھام سے متعلق 1948 کے کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور ایسے اقدامات کرے جس سے کسی مخصوص نسل یا گروہ کے افراد قتل نہ ہوں اور انہیں کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں  عالمی عدالت انصاف نے میانمار میں 2017 میں روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی تحقیقات کی منظوری دی تھی جس کا میانمار کے بائیں بازو کے گروپوں کی جانب سے خیر مقدم کیا گیا تھا جب کہ حکومت کی جانب سے اس فیصلے کو مسترد کردیا گیا تھا۔

میانمار میں 2017 میں حکومتی سرپرستی میں فوج نے راخائن ریاست میں روہنگیا مسلمانوں  پر مظالم ڈھائے اور اس دوران متعدد گھروں سمیت پورے پورے گاؤں کو آگ لگادی گئی جس کے نتیجے میں متعدد افراد جان سے گئے اور لاکھوں روہنگیا مسلمانوں کو بنگلادیش کی طرف ہجرت کرنا پڑی۔

اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں کے مطابق روہنگیا مسلمانوں پر فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق ہوئے جب کہ  کئی خواتین کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے سمیت بڑے پیمانے پر نسل کشی کی گئی۔

 آنگ سان سوچی تنقید کی زد میں

اس حوالے سے خاموشی پر میانمار کی موجودہ سربراہ اور جمہوریت اور انسانی حقوق کے لیے جدوجہد کرنے پر نوبیل انعام حاصل کرنے والی آنگ سان سوچی پر سخت تنقید کی جارہی ہے۔

2018 میں انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے روہنگیا مسلمانوں پر مظالم روکنے میں ناکامی پر آنگ سان سوچی سے 2009 میں دیا گیا "ضمیر کی سفیر کا ایوارڈ" واپس لے لیا تھا۔

مزید خبریں :