24 جنوری ، 2020
چین میں پھیلنے والے پراسرار وائس کورونا سے ہلاک افراد کی تعداد 25 ہو گئی ہے تاہم اس موذی وائرس کی وجوہات کا تاحال پتہ نہیں چل سکا ہے۔
چین کے صوبے ہوبئی کے وسطی شہر ووہان سے شروع ہونے والے نئے قسم کے وائرس نے صوبے کے 10 شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور اس وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 900 کے قریب پہنچ چکی ہے۔
ووہان شہر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور شہر میں ٹرین اور ائیرپورٹ بند کر دیئے گئے ہیں، سڑکیں ٹریفک کے لیے کھلی ہیں لیکن پبلک مقامات پر آنے والے افراد کے لیے ماسک کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
انتظامیہ نے ووہان کے قریبی شہروں کو بھی جمعے کی صبح سے سیل کر دیا ہے لیکن حکام کی جانب سے احتیاطی تدابیر پورے ملک میں اختیار کی جا رہی ہیں۔
دارالحکومت بیجنگ میں بھی چین کے نئے سال کی مناسبت سے اہم ثقافتی پروگرامات ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔
خطرناک وائرس نے باعث پاکستان اور امریکا سمیت دنیا بھر کے لوگوں کو خوف میں مبتلا کر دیا ہے اور چین سے جانے والے مسافروں کا ائیرپورٹ پر طبی معائنہ بھی کیا جا رہا ہے۔
جاپان اور جنوبی کوریا میں بھی کورونا وائرس کے ایک ایک مریض کی تصدیق ہو گئی ہے جب کہ سنگاپور میں بھی کورونا وائرس سے متاثرہ دو مریض سامنے آئے ہیں۔
کورونا وائرس کی وجوہات کا تو تاحال علم نہیں ہو سکا ہے تاہم اس بات کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ وائرس چمگاڈر کا سوپ پینے اور زندہ چوہے کھانے کی وجہ سے پھیلا۔