آئی جی سندھ کا تبادلہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے مشروط

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آئی جی سندھ کا تبادلہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے مشروط کردیا۔

ذرائع کے مطابق وفاق کی جانب سے شرط رکھنے پر اب وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد ہی آئی جی سندھ کا تقرر و تبادلہ ہوگا جس سے سندھ حکومت کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں وزیراعظم آفس کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو سمری تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

وزیراعظم آفس نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ہدایت کی ہےکہ سندھ حکومت کے تجویز کردہ ناموں پر مشتمل سمری بھجوائی جائے، آئی جی سندھ کے تقرر و تبادلے کے معاملے کو وفاقی کابینہ دیکھے گی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے آئی جی سندھ کے تقرر و تبادلے کے لیے سمری تیار کرلی ہے جس میں سندھ حکومت کے تجویز کردہ 5 ناموں و دیگر خط وکتابت بھی وزیراعظم آفس کو ارسال کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق سمری میں غلام قادر تھیبو، مشتاق مہر، کامران فضل، انعام غنی اور ثناءاللہ عباسی کے نام شامل ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ ثناءاللہ عباسی یکم جنوری کو آئی جی خیبر پختونخوا تعینات کیے گئے ہیں اس لیے 21 روز بعد ہی ان کا تبادلہ ممکن نہیں لہٰذا آئی جی سندھ کے لیے انعام غنی کے نام پر غور کیا جا رہا ہے وہ اس وقت ایڈیشنل آئی جی آپریشنز پنجاب کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت انعام غنی اور مشتاق مہر کے ناموں پر سنجیدہ ہے۔

دوسری جانب آئی جی سندھ کے معاملے پر سندھ ہائیکورٹ جانے والے درخواست گزار جبران ناصر بھی متحرک ہوگئے ہیں اور انہوں نے وفاق اور سندھ حکومت کو ایک لکھا ہے جس میں معاملہ عدالت میں ہونے کی یاد دہانی کروائی گئی ہے۔

مزید خبریں :