24 جنوری ، 2020
اسلام آباد: وزیراعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کرپشن کی نشاندہی کرنے والے ادارے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی ساکھ پر سوال اٹھادیا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کو اپنی ساکھ کا جائزہ لینا چاہیے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان چیپٹرکے سربراہ نے سابق دور میں (ن) لیگ کی قیادت کوپذیرائی بخشی۔
انہوں نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان چیپٹرکے سربراہ کو (ن) لیگ نے نوازا اور سفیر مقررکیا تھا، اب ان کی رپورٹ کو کون مانے گا؟ یہ رپورٹ شفاف نہیں، ہمیں اس پر تحفظات ہیں اور ہم رپورٹ مسترد کرتے ہیں۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیاسب سےزیادہ کرپشن مشرف پھر عمران خان کے دور میں ہوئی ہے، یہ بھی دعویٰ کیا گیاکہ تیسرے نمبرپرپیپلزپارٹی اور چوتھے نمبرپر (ن) لیگ کے دورمیں کرپشن ہوئی۔
ایک اور بیان میں معاون خصوصی نے کہا کہ عمران خان نےکرپشن اور کرپٹ عناصر سے سمجھوتا کیا اور نہ کریں گے، کرپشن کنگز ٹرانسپیرنسی رپورٹ اپنےگناہ چھاپنے کے لیے استعمال کرنےکی کوشش کررہے ہیں، عوام کے خلاف کرپشن کا جو گناہ انہوں نے اپنے دور میں کیا وہ چھپنے والا نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک سے کرپشن اور بدعنوانی کا خاتمہ وزیراعظم عمران خان کا نصب العین ہے، عمران خان کی قیادت میں موجودہ حکومت احتساب کا ایجنڈا لے کر آئی ہے، اس عوامی ایجنڈے کو ہر صورت پورا کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن سے متعلق ایک رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا کہ 2018 کے مقابلے میں 2019 کے دوران پاکستان میں کرپشن بڑھ گئی، 2018کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پاکستان کااسکور 33 تھا جو 2019 میں خراب ہوکر 32 پر آگیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ 10 برس میں یہ پہلی بارہے کہ کرپشن سےمتعلق انڈیکس میں پاکستان آگے بڑھنے کے بجائے پیچھے گیا ہے، زیادہ کرپشن والے ممالک میں پاکستان کا درجہ 117 سے بڑھ کر 120 ہوگیا۔