27 جنوری ، 2020
وزیر اعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر پیشگی حفاظتی اقدامات اور مربوط حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم آفس کے مطابق بروقت حفاظتی اقدامات کی غیرموجودگی میں پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو خارج از امکان نہیں قرار دیا جاسکتا۔
وائرس کے ممکنہ خطرے سے نمٹنے کی حکمت عملی مرتب کرنے کے لیے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اعلیٰ سطح کا اجلاس بلانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزاکی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں سیکریٹری خارجہ، سیکریٹری نیشنل ہیلتھ سروسز، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری ہوا بازی، صوبائی سیکریٹریز برائے صحت، چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ (این ڈی ایم اے) سرجن جنرل پاکستان آرمی و دیگر سینئر افسران شریک ہوں گے۔
وزیرِ اعظم آفس کی جانب سے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو ارسال کیے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ چین میں سامنے آنے والے کورونا وائرس کے اب تک 2 ہزار تصدیق شدہ کیسز دنیا بھر میں سامنے آ چکے ہیں۔
پاکستان میں چینی باشندوں کی بڑی تعداد میں موجودگی اور دونوں ملکوں کے درمیان سفر کرنے والے افراد کی بڑی تعداد کے پیش نظر بروقت حفاظتی اقدامات کی غیر موجودگی میں پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کو خارج از امکان نہیں قرار دیا جا سکتا لہٰذا اس سلسلے میں جامع حکمت عملی ترتیب دی جائے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں مرتب کی جانے والی سفارشات ایک ہفتے میں وزیرِ اعظم آفس کو پیش کی جائیں۔
واضح رہے کہ چین میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 80 سے تجاوز کرچکی ہے۔
چین کے علاوہ جنوبی کوریا میں بھی کورونا وائرس کے 4 کیسز سامنے آئے ہیں جب کہ تھائی لینڈ، تائیوان، جاپان، امریکا، ویت نام، سنگاپور، ملائیشیا، نیپال، فرانس، کینیڈا اور آسٹریلیا میں بھی کورونا وائرس کے کیس رپورٹ ہوچکے ہیں۔
کورونا وائرس کے پاکستان منتقل ہونے کے خطرے کے پیش نظر حکومت نے وائرس کی تشخیص کے لیے 3 بین الاقوامی لیبارٹریز سے رابطہ بھی کیا ہے جب کہ چین سے پاکستان آنے والے مسافروں کی پاکستانی ائیرپورٹس پر اسکریننگ کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔