پاکستان
Time 28 جنوری ، 2020

سندھ کے بعد پنجاب میں بھی ٹڈی دل کے حملے

حکومت کی جانب سے بعض علاقوں میں اسپرے بھی کرائے گئے ہیں مگر یہ کارگر ثابت نہ ہوا،فوٹو:فائل

سندھ اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں ٹڈی دل کے حملے جاری ہیں، تھر میں ٹڈیاں فصلیں تہس نہس کرنے کے بعد قدرتی گھاس اور درختوں کے پتے بھی چٹ کرگئے۔

سندھ کے اضلاع  تھر اور بدین میں ٹڈی دل کی پریشانی اب تک نہیں ٹل سکی ہے، 5 ماہ قبل ٹڈی دل نے  تھرپارکر کی تحصیل ڈاہلی اور چھاچھرو کے متعدد دیہات میں بارش کے پانی پر کاشت  کی گئی گوار، باجرے اور مونگ کی فصل کو تباہ کردیا تھا۔

بدین کے ساحلی علاقوں میں بھی  ٹماٹر اور مرچ کی فصل کو ٹڈی دل نے شدید نقصان پہنچایا تھا مگر اصل تباہی ٹڈی دل کے انڈوں سے نکلنے والے ہزاروں بچوں نے مچائی ہے۔

 ٹڈی دل نے تھر اور بدین اضلاع کی تقریبا 30 ہزار سے زائد اراضی پر کاشت فصلوں کو تباہ کر دیا ہے۔

حکومت کی جانب سے بعض علاقوں میں اسپرے بھی کرائے گئے ہیں  مگر یہ کارگر ثابت نہ ہوا۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ٹڈی دل آج بھی کسی نہ کسی علاقے میں فصلوں کو اپنا نشانہ بنا رہے ہیں مگر اس کے تدارک کےلیے اقدامات ناکافی ہیں۔

 عارف والا میں ٹڈی دل سے کاشت کار پریشان 

دوسری جانب پنجاب کے علاقے عارف والا میں بھی ٹڈی دل نے کاشت کاروں کو پریشان کررکھا ہے۔

ٹڈی دل نے سرسوں، گنے اور گندم کی فصل سمیت سبزیوں کی کاشت کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے، لوگوں کی جانب سے اپنی مدد آپ کے تحت ٹڈی دل کو بھگانے کی کوششیں جاری ہیں۔

ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت پنجاب  لطیف بھٹی کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں اسپرے کیا جارہا ہے، بارش میں ٹڈی دل درختوں اور پودوں میں چھپ جاتی ہے جب کہ دھوپ نکلنے پر ٹڈی دل ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہو جاتی ہے۔

'وفاق نے ایمرجنسی نہ لگائی تو خوراک کا بحران پیدا ہوسکتا ہے'

دوسری جانب وزیرزراعت سندھ اسماعیل راہو  نے سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سندھ کے بعد بلوچستان اور پنجاب میں بھی ٹڈی نے حملے شروع کردیے ہیں جب کہ سندھ کے 15 اضلاع متاثر ہوئے ہیں۔

اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ وفاق نے ایمرجنسی نہ لگائی تو ملک بھر میں خوراک کا بڑا بحران پیدا ہوسکتا ہے۔

وزیرزراعت سندھ نے بتایا کہ چین نے سندھ کو جہاز اور اسپرے کے لیے ادویات دینے کا فیصلہ کیا ہے، ہم 50  ہزار لیٹر دوا اسپرے میں استعمال کرچکے ہیں۔

مزید خبریں :