30 جنوری ، 2020
کراچی:عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس سے بچاؤ کا طبی سامان پاکستان کے حوالے کردیا۔
تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے پرسنل پروٹیکٹیو ایکوپمنٹ جناح اسپتال کراچی ، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اوجھا کیمپس، ائیر پورٹ اور سی پورٹ کے حوالے کر دیئے ہیں۔
ماہر متعدی امراض کا کہنا ہے کہ کورونا سے اموات کی شرح صرف 3 فیصد ہے لہٰذا عوام خوفزدہ نہ ہوں۔
کولمبیا کی یونیورسٹی آف برٹش کے کلینیکل ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر مائیکل کری نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’کورونا وائرس پر قابو پانے کا بہترین حل حفظانِ صحت کی مشق (پریکٹس گڈ ہائجین) کرنا ہے۔
ڈاکٹر مائیکل کری نے لوگوں کو ہدایت کی ہے کہ اپنے منہ کو ماسک کے ذریعے ڈھانپ کر رکھیں، اپنے ہاتھوں کو اچھی طرح باقاعدگی سے دھوئیں اور رش والی جگہوں پر جانے سے گریز کریں۔
علاوہ ازیں امریکا کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری ونشن نے لوگوں کو یہ ہدایت کی ہے کہ اپنے ہاتھوں کو کم سے کم 20 سیکنڈز تک دھوئیں، بغیر ہاتھ دھوئے آنکھ ،ناک اور منہ کو نہ چھوئیں۔
کورونا وائرس کی علامات میں کھانسی، چھینک آنا اور سانس کی کمی شامل ہے جب کہ کچھ مریضوں کو سر درد اور معدے کے مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ڈاکٹر مائیکل کری نے کہا کہ حفظانِ صحت کی مشق کرنے علاوہ اپنے نظامِ قوت مدافعت کو مضبوط رکھنے کے لیے صحت مند غذاؤں کا استعمال کرنا بھی ضروری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے کوئی ویکسین تیار نہیں کی گئی ہے اور نا ہی ہمارے پاس اس وائرس پر قابو پانے کے لیے کوئی دوائیاں ہیں۔
ڈاکٹر نے لوگوں کو ہدایت جاری کی ہیں کہ (این نائن فائیو) ماسک کا استعمال کریں جو عام طور پر پاکستان میں اسموگ کے موسم میں استعمال کیا جاتا ہے، اس ماسک کی مدد سے وائرس کے خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔