30 جنوری ، 2020
پنجاب کے وزیرِ ٹرانسپورٹ جہانزیب خان کھچی نے کہا ہے کہ اورنج لائن ٹرین کی لاگت کے حساب سے دیکھا جائے تو کرایہ 70 روپے بنتا ہے۔
پنجاب کی صوبائی حکومت نے لاہور اورنج لائن ٹرین کو شہریوں کے لیے چلانے کی ڈیڈ لائن 23 مارچ دی ہے اور اس حوالے سے کام بھی تیزی سے جاری ہے۔
اورنج ٹرین کے کرائے کے حوالے سے وزیرٹرانسپورٹ پنجاب جہانزیب خان کھچی نے ٹیلیفونک گفتگو میں کہا ہے کہ اورنج لائن ٹرین کے حوالے سے دیکھ رہےہیں کہ کتنی سبسڈی دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرین کی لاگت کے حساب سے دیکھا جائے تو کرایہ 70 روپے بنتا ہے تاہم کرایہ 40 سے 60 روپےتک رکھنےکی تجویز ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ابھی تک اورنج لائن ٹرین کے کرائے کاحتمی فیصلہ نہیں ہوا۔
خیال رہے کہ 10 دسمبر 2019 کو اورنج لائن ٹرین نے مکمل روٹ پر آزمائشی سفر آغاز کیا تھا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اورنج لائن ٹرین کا کرایہ 40 روپے مقرر کرنے کی اصولی منظوری دے چکے ہیں تاہم اس کی حتمی منظوری کابینہ نے دینی ہے۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اگست 2015ء میں اورنج لائن ٹرین کا کام شروع کرایا تھا۔
ایک ارب 62 کروڑ ڈالر کی لاگت کے اس منصوبے کو دسمبر2017ء میں مکمل ہونا تھا لیکن عدالتی حکم امتناع اور حکومتوں کی تبدیلی کے باعث یہ منصوبہ دوسال کی تاخیر کا شکار ہوا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل شہبازشریف بھی اورنج لائن ٹرین دو بار آزمائشی طورپر چلا چکے ہیں۔