31 جنوری ، 2020
جیو نیوز کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘میں میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام کے ابتدائیہ میں کہا کہ لگتا ہے نواز شریف کے لئے مشکل وقت شروع ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رپورٹس سے متعلق پنجاب حکومت کی دی گئی تین دن کی ڈیڈ لائن کل ختم ہو رہی ہے، اگر نواز شریف کی طرف سے مطلوبہ رپورٹس فراہم نہیں کی گئیں تو پنجاب حکومت ان کی ضمانت ختم کرنے کا عندیہ دے رہی ہے۔
شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ الزام تراشیوں کا معاملہ پاکستان سے اب لندن پہنچ گیا ہے ،شہباز شریف نے صحافی ڈیوڈ روزاور ڈیلی میل کے خلاف لندن ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کردیا ہے، شہباز شریف سے جب پوچھا گیا کے وہ شہزاد اکبر کے خلاف عدالت کیوں نہیں گئے تو انہوں نے کہا کہ بہت کوشش کی عدالتی دائرہ کار کا مسئلہ تھا، تو کیا شہزاد اکبرعدالت جائیں گے؟
سینئر تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ DFID کا موقف بھی اہم ہے کہ ڈیلی میل نے اپنی اسٹوری کو سچ ثابت کرنے کے لئے بہت کم ٹھوس ثبوت دیئے، ہم نے رقوم اور تعمیرات کا آڈٹ کروایا تھا، برطانوی ٹیکس دہندگا ن کا پیسہ بالکل ٹھیک جگہ پر خرچ ہوا رقم سے زلزلہ متاثرین کی ہی مدد ہوئی۔
پروگرا میں بات کرتے ہوئے ن لیگ کے سینئر رہنما رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ میڈیکل بورڈ نے اس وقت دستیاب رپورٹ کی بنیاد پر فیصلہ دیا نواز شریف کو علاج کے لیے باہر جانے دیا جائے تو اب حکومت کے پاس رپورٹس منگوانے کا کوئی جواز اور اختیار نہیں ہے۔
نمائندہ جیو نیوز لندن مرتضیٰ علی شاہ نے کہا کہ شہباز شریف کو پورا یقین ہے کہ ان کے خلاف ڈیلی میل کا مقدمہ کمزور ہے، اب ڈیلی میل اور ڈیوڈ روز کو جج کے سامنے ثابت کرنا پڑے گا کہ شہباز شریف نے کرپشن خود کی وہ اس کے بینفشری تھے۔
معاون خصوصی وزیراعظم برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستانیوں کو چین سے واپس نہ لانے کی بڑی وجہ عالمی ادارہ صحت کی یہ تجویز ہے کہ چین سے ہمیں اس وقت انخلا نہیں کرنا چاہئے کیونکہ اس سے یہ وبا پوری دنیا میں پھیل سکتی ہے ۔