31 جنوری ، 2020
وفاقی وزیر تحفظِ خوراک و تحقیق خسرو بختیار نے قومی اسمبلی میں انکشاف کیا ہےکہ پہلی بار خیبر پختونخوا میں بھی ٹڈی دل داخل ہو گیا ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں ٹڈی دل کے حملوں سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکورٹی خسرو بختیار نےکہا کہ ٹڈی دل کے معاملے پر ملک میں ایمرجنسی کا نفاذ ناگزیر ہے، فصلوں پر اسپرےکے لیے محکمہ کے پاس 20 جہاز تھے لیکن اب 3 رہ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام وسائل لگانے سے خریف اور کپاس کی فصل کافی حد تک بچائی اور 20 ہزار ایکڑ کے رقبے پر ایریل اسپرے کرایا گیا، اِس پروگرام میں وفاقی و صوبائی حکومتوں، ضلعی انتظامیہ اور افواج پاکستان کی معاونت کی گئی۔
خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ پہلی بار خیبرپختونخوا میں بھی ٹڈی دل داخل ہو گیا ہے اور تباہی سے بچنے کے لیے 7 ارب 30 کروڑ روپے چاہیے ہوں گے، موسمی تبدیلی کی وجہ سے ٹڈی دل کے پاکستان سے انخلاء میں تاخیر ہوئی۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں حکومت نے ٹڈی دل کے تدارک کو نیشنل ایمرجنسی ڈکلیئر کردیا ہے۔
اجلاس میں ٹڈی دل کے خاتمے کیلئے وفاقی سطح پر اقدامات کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنانے کی بھی منظوری دی گئی ہے جس کی سربراہی سیکریٹری نیشنل فوڈ سیکیورٹی کریں گے جبکہ چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی ( این ڈی ایم اے) کو فوکل پرسن تعینات کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ٹڈی دل سندھ میں کھڑی فصلوں کو کافی نقصان پہنچا چکے ہیں اور پنجاب کے بھی کئی اضلاع متاثر ہوئے ہیں۔