پاکستان
Time 01 فروری ، 2020

ساہیوال: کول پاور پلانٹ پر تعینات چینی ورکرز میں کورونا کی علامات نہیں پائی گئیں

ساہیوال: کول پاور پلانٹ پر کام کرنے والے 317 چینی باشندوں میں کورونا وائرس کی علامات نہیں پائی گئیں۔

کرونا وائرس کے خدشے پر ساہیوال میں کول پاورپلانٹ پر تعینات 317 چینی باشندوں کی اسکریننگ کی گئی جن میں  15 روز قبل چین سے واپس آنے والے 32 چینی ورکرز میں بھی علامات چیک کی گئیں۔

سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر اظہر نقوی نے کسی بھی چینی ورکر میں کورونا وائرس کی علامات نہ ملنے کی تصدیق کی۔

انہوں نے بتایاکہ ساہیوال کول پاور پلا نٹ پر 471 سے زائد چینی باشندے کام کر رہے ہیں جن کا ٹریول ریکارڈ بھی چیک کیا گیا۔

ڈاکٹر اظہر نقوی کا کہنا تھا کہ ٹیچنگ اسپتال میں آئسولیشن وارڈ قائم کردیا گیا  اور عملے کے لیے اسپیشل کٹس اور لباس بھی منگوائے گئے ہیں۔

چین سے دنیا میں پھیلنے والا ’کورونا وائرس‘ اصل میں ہے کیا؟

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرسز ایک سے زائد وائرس کا خاندان ہے جس کی وجہ سے عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں، جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) جیسے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔

یہ وائرس عام طور پر جانوروں کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر سارس کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ بلیوں کی ایک خاص نسل Civet Cats جسے اردو میں مشک بلاؤ اور گربہ زباد وغیرہ کے نام سے جانا جاتا ہے، اس سے انسانوں میں منتقل ہوا جبکہ مرس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک خاص نسل کے اونٹ سے انسانوں میں منتقل ہوا۔

اس کی علامات کیا ہیں؟

ڈبلیو ایچ او کے مطابق کورونا وائرس کی علامات میں سانس لینے میں دشواری، بخار، کھانسی اور نظام تنفس سے جڑی دیگر بیماریاں شامل ہیں۔

اس وائرس کی شدید نوعیت کے باعث گردے فیل ہوسکتے ہیں، نمونیا اور یہاں تک کے موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

یہ کتنا خطرناک ہوسکتا ہے؟

ماہرین کے مطابق کورونا وائرس اتنا خطرناک نہیں جتنا کہ اس وائرس کی ایک اور قسم سارس ہے جس سے 3-2002 کے دوران دنیا بھر میں تقریباً 800 افراد جاں بحق ہوئے تھے اور یہ وائرس بھی چین سے پھیلا تھا۔

ماہرین صحت کی ہدایات

ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری انفلوئنزا یا فلو جیسی ہی ہے اور اس سے ابھی تک اموات کافی حد تک کم ہیں۔

ماہرین کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے مطابق لوگوں کو بار بار صابن سے ہاتھ دھونے چاہئیں اور ماسک کا استعمال کرنا چاہیئے اور بیماری کی صورت میں ڈاکٹر کے مشورے سے ادویات استعمال کرنی چاہیئے۔

مزید خبریں :