Time 06 فروری ، 2020
پاکستان

اتحادیوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے حکومتی مذاکراتی کمیٹیوں کا مشترکہ اجلاس

وزیراعظم عمران خان نے اتحادیوں سے بات چیت کے لیے دس ارکان پر مشتمل تین کمیٹاں بنائی ہیں—فوٹو سوشل میڈیا

اتحادیوں کے تحفظات دور کرنے کے لیے حکومت کی تین مذاکراتی کمیٹیوں کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں تحفظات دور کرنے کے لیے مشاورت کا عمل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

 پرویز خٹک کہتے ہیں 10 دن میں اتحادیوں کے تحفظات دور کرلیں گے، گورنر سندھ عمران اسماعیل کہتے ہیں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) جلد کابینہ میں واپس آجائے گی، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ پنجاب میں جن لوگوں کو اُن سے مسئلہ ہے وہ ان کے لیے دعا ہی کر سکتے ہیں۔

وزیردفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں اتحادیوں کے تحفظات دور کرنے کے لیے بنائی گئی تینوں حکومتی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس ہوا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پرویز خٹک نے کہا سارے اتحادی حکومت کے ساتھ ہیں، ان کے تحفظات جلد دور کردیے جائیں گے، جہانگیر ترین کو کمیٹی میں شامل کرنے کا فیصلہ وزیراعظم نے کرنا ہے۔

گورنر پنجاب چوہدری سرور کا کہنا تھا پریشانی والی کوئی بات نہیں، اتحادیوں کی غلط فہمیاں جلد دور کردی جائیں گی۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ایم کیو ایم جلد ہی دوبارہ کابینہ کا حصہ بن جائے گی۔ آئی جی سندھ کے معاملے پر مشاورت کا ٹاسک وزیراعظم نے دیا ہے، اگر سندھ حکومت مشاورت نہیں کرے گی تو وفاق کے پاس اختیار ہے کہ وہ اپنا آئی جی تجویز کر دے۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی اتحادی جماعتیں وعدے پورے نہ ہونے کے باعث ناراض ہیں جب کہ ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے وزارت سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔

اتحادیوں سے وزیر دفاع پرویز خٹک اور جہانگیر ترین نے مذاکرات کیے تھے جس کے بعد معاملات درست سمت کی جانب گامزن تھے لیکن گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے اتحادیوں سے مذاکرات کے لیے نئی کمیٹیاں تشکیل دیں جس پر معاملہ بگڑ گیا اور ق لیگ نے نئی مذاکراتی کمیٹی سے بات چیت سے انکار کر دیا تھا۔

مزید خبریں :