دنیا
Time 06 فروری ، 2020

امریکی سفارتخانے کے احاطے میں 5 سالہ بچی کا ریپ

امریکی سفارتخانہ دہلی کے علاقے چانکیا پوری میں واقع ہے جہاں دیگر ممالک کے سفارتخانے اور ہائی کمیشنز بھی موجود ہیں— فوٹو: فائل

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں امریکی سفارتخانے کے احاطے میں 5 سالہ بچی سے جنسی زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے نے بھارتی نیوز ایجنسی کے حوالے سے بتایا کہ متاثرہ بچی کے والدین کی جانب سے رپورٹ درج کرانے کے بعد بچی سے مبینہ طور پر زیادتی کرنے والے 25 سالہ شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

بچی کو ہفتے کی صبح زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور ڈاکٹرز نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بچی کا ریپ کیا گیا البتہ اب بچی کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

متاثرہ بچی کے والد امریکی سفارتخانے میں ملازم ہیں اور ان کا خاندان امریکی سفارتخانے میں واقع اسٹاف کوارٹر میں ہی رہائش پزیر ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم ایک ڈرائیور ہے لیکن وہ امریکی سفارتخانے کا ملازم نہیں البتہ وہ سفارتخانے کے اسٹاف کوارٹرز میں ہی اپنے والدین کے ساتھ رہتا ہے کیوں کہ اس کے والد سفارتخانے کے ملازم ہیں۔

امریکی سفارتخانہ دہلی کے علاقے چانکیا پوری میں واقع ہے جہاں دیگر ممالک کے سفارتخانے اور ہائی کمیشنز بھی موجود ہیں۔ سخت سیکیورٹی کا حامل امریکی سفارتخانہ 28 ایکڑ کے رقبے پر قائم ہے جہاں مقامی افراد بھی ملازمت کرتے ہیں۔

واقعے کی تحقیقات کرنے والے افسران نے مقامی اخبار کو بتایا کہ متاثرہ بچی کے گھر والے اور ملزم ایک دوسرے کو اچھی طرح جانتے ہیں اور جب ملزم نے بچی کو گھر کے باہر کھیلتا دیکھا تو اسے بہلا پھسلا کر اپنے گھر لے گیا اور اپنی ہوس کا نشانہ بنادیا۔ جس وقت بچی کو زیاتی کا نشانہ بنایا گیا بچی کے والدین گھر میں موجود نہ تھے۔

پولیس کا مزید کہنا تھا کہ جب بچی گھر واپس آئی تو اُس نے ساری بات اپنی ماں کو بتائی جس کے فوراً بعد ماں بچی کو لے کر اسپتال گئی جس پر ڈاکٹرز نے بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بھارت میں بچوں کے حوالے سے سخت حفاظتی قوانین کے تحت ملزم سے تفتیش جاری ہے۔

واضح رہے کہ 2018 میں 8 اور 16 سالہ بچوں سے جنسی زیادتی کے دو ہائی پروفائل کیسز کے بعد بھارتی حکومت نے بچوں سے زیادتی کرنے والے کیلئے موت کی سزا مقرر کی تھی۔

بھارتی جرائم کے اعداد و شمار کے مطابق زیادتی کا شکار ہونے والے افراد میں ہر چوتھا متاثر ایک چھوٹا بچہ ہوتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں زیادتی کا شکار ہونے والوں میں 94 فیصد اپنے جاننے والوں کے ہاتھوں ہی زیادتی کا نشانہ بنتے ہیں۔

خیال رہے کہ بھارت میں 2012 میں دہلی کی بس میں طالبہ کے ساتھ ہونے والے گینگ ریپ اور اور اس کے قتل کے بعد اس حوالے سے قوانین سخت کیے گئے ہیں۔ اس واقعے کے بعد ملک بھر میں احتجاج کیا گیا تھا اور ملزمان کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ گزشتہ برس نومبر میں بھی حیدرآباد میں 27 سالہ ڈاکٹر کے ساتھ گینگ ریپ اور قتل کا واقعہ بھی عالمی میڈیا کی شہ سرخی بنا رہا اور اس کے خلاف احتجاج بھی ہوا۔

مزید خبریں :