11 فروری ، 2020
اسلام آباد: پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) کی تحلیل کا صدارتی آرڈی نینس غیر قانونی قرار دے دیا گیا۔
گزشتہ برس پاکستان میں طبی تعلیم کے نظام، اس کے ڈھانچے اور جانچ پڑتال کرنے والے ادارے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کو قیام کے 50 سال بعد اچانک بند کر دیا گیا تھا اور اس کی جگہ پاکستان میڈیکل کمیشن کا نیا آرڈیننس صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے جاری کیا گیا تھا۔
سندھ حکومت، پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کو ختم کرکے پاکستان میڈیکل کمیشن بنانے کے صدارتی آرڈیننس کو مسترد کر دیا تھا۔
تینوں متعلقہ فریقین نے مطالبہ کیا تھا کہ ملک میں طبی تعلیم کے نظام سے اس طرح کا مذاق بند کیا جائے اور پی ایم ڈی سی کو بحال کیا جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے فریقین کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے پی ایم ڈی سی کی تحلیل کا صدارتی آرڈی نینس غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔
عدالت نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے برطرف ملازمین کی بھی بحالی کا حکم دیاہے۔