14 فروری ، 2020
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف قرض پروگرام کے طے کردہ تمام اہداف پورے کیے ہیں۔
پاکستان میں موجود آئی ایم ایف وفد نے پاکستان میں مذاکرات کو حتمی شکل دینے کے بعد اعلامیہ جاری کردیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف پروگرام کے تمام اہداف پورے کیئے ہیں، دسمبر تک تمام شعبوں میں بہتری ریکارڈ کی گئی، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ توقعات سے بھی بہتر رہا۔
ان سب تعریفوں کے باجود آئی ایم ایف مشن کی طرف سے پاکستانی حکام کے ساتھ اگلی قسط کے اجراء کے لیے معاہدے کا ذکر نہیں کیا گیا جبکہ ماضی کے برعکس پاکستان کی طرف سے کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مزاکرات اختتام پذیر ہو گئے اور جائزہ مشن کے دورے کے اختتام پر آئی ایم ایف نے اعلامیہ بھی جاری کر دیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت نے گذشتہ چند ماہ میں قابل ذکر ترقی کی، مستحکم اقتصادی پالیسوں سے اصلاحات کے عمل میں تیزی لائی گئی، گذشتہ سال دسمبر تک تمام شعبوں میں کاکردگی بہتری رہی۔
اعلامیے کے مطابق آئی ایم ایف وفد کے پاکستانی حکام سے مذاکرات تعمیری اور نتیجہ خیز رہے، پاکستانی حکام سے مذکرات میں پالیسی اور اصلاحات کے حوالے سے قابل ذکر پیش رفت ہوئی، پاکستان کی معیشت کی آؤٹ لک امید کے مطابق مجموعی طور پہلے جائزے کے ہم پلہ رہی اور کارکردگی کے حوالے سے پاکستان نے تمام معاشی اہداف پورے کیے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف پروگرام پر تیز عمل درآمد بورڈ کو فیصلہ کرنے کی راہ ہموار کرے گا، پروگرام پر عمل درآمد سے ترقیاتی و سماجی شعبے کے لیے فنڈز میں اضافہ ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مشن نے آنے والے دنوں میں پاکستان کو مزید کچھ اہداف مکمل کرنےکے لیے کہا ہے اور یہ اہداف توانائی کے شعبے اور ٹیکس وصولیوں سے متلعق ہیں۔
خیال رہے کہ آئی ایم ایف کا جائزہ مشن پاکستان کے دورے پر تھا، ابتدائی طور پر یہ دورہ 13 فروری تک جاری رہنا تھا تاہم اس میں توسیع کردی گئی تھے۔
دوسرے اقتصادی جائزہ مذاکرات کی کامیابی پرپاکستان کو 45 کروڑ ڈالر کی اگلی قسط ملنے کا امکان ہے۔
3 جولائی 2019 کو آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالرز کے قرض کی منظوری دی تھی جو تین سال کے دوران وقتاً فوقتاً قسط وار جاری کیے جائیں گے۔
پاکستان کو اب تک آئی ایم ایف سے ایک ارب 44 کروڑ ڈالرز قرضے کی دو قسطیں مل چکی ہیں۔