14 فروری ، 2020
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے پانچویں ایڈیشن کے آغاز میں اب چند دن ہی رہ گئے ہیں مگر پورے ملک کی طرح قومی سیاستدان بھی پی ایس ایل بخار میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے کو ہیں، ایکشن اور ری ایکشن سے بھرپور پاکستان سپر لیگ کا پانچواں ایڈیشن کچھ دن میں شرو ع ہوگا۔ پورا ملک پی ایس ایل کے بخار میں مبتلا ہے اور اس بخار سے ملکی سیاستدان بھی محفوظ نہیں ہیں۔
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پورے ملک کی طرح وہ بھی پی ایس ایل کے ایکشن سے بھرپور میچز کے لیے بے تاب ہیں، اس بار سارے میچز پاکستان میں ہیں جس سے ایک نئی تاریخ رقم ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں تمام میچز کے انعقاد پر وہ کرکٹ بورڈ، کرکٹرز اور فینز کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
سابق گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ پچھلے 15 سے 20 سال میں پاکستان کا سب سے بڑا برانڈ ہے، اس پر پوری قوم کو فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ کرکٹ کا شوق رکھتے ہیں اور کراچی کے شہری ہونے کی وجہ سے کراچی کنگز کے سپورٹر اور اس کی جیت کے خواہشمند ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حنا پرویز بٹ کہتی ہیں کہ دیگر پاکستانیوں کی طرح وہ بھی کرکٹ سے محبت کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ لاہور قلندرز کی سپورٹ کرتی ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ ٹیم کے اونر رانا فواد ہیں، ان کے جذبات کی وہ فین ہیں۔
حنا پرویز بٹ نے امید ظاہر کی کہ قلندرز ماضی میں تو اچھا پرفارم نہیں کرسکے تھے لیکن اس بار ضرور بہتر پرفارم کریں گے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما اور وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اطلاعات مرتضیٰ وہاب بھی لاہور قلندرز کی ہی جیت کے خواہشمند ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ویسے تو وہ کراچی کے شہری ہیں لیکن خواہش ہے کہ اس بار لاہور جیتے کیوں کہ رانا فواد نے پاکستان سپر لیگ کو مشہور کرنے میں اور پاکستان کرکٹ کی بہتری میں کافی اہم کردار ادا کیا ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ انہوں نے پچھلی بار بھی اسٹیڈیم جاکر میچز دیکھے اور اس بار بھی اسٹیڈیم جاکر دیکھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اُن کا دل کراچی کنگز اور دماغ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ساتھ ہے، یہ ہی دونوں ٹیمیں ہمیشہ ان کی فیورٹ رہی ہیں تاہم اس بار کراچی کنگز کا اسکواڈ مضبوط ہے۔
پاکستان سپر لیگ کا پانچواں ایڈیشن 20 فروری سے شروع ہوگا، ایکشن سے بھرپور ان مقابلوں میں 36 غیر ملکی کرکٹرز بھی ایکشن میں ہوں گے، ایونٹ کا افتتاحی میچ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور اسلام آباد یونائٹیڈ کے درمیان کھیلا جائے گا۔