16 فروری ، 2020
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی ہٹ دھرمی برقرار رکھتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کشمیر سے متعلق آرٹیکل 370 کے خاتمے اور متنازع شہریت قانون پر قائم رہیں گے۔
بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر وارانسی میں اپنے حلقے میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ آرٹیکل 370 اور 'متنازع شہریت قانون' کے فیصلے بھارت کے لیے ضروری تھے۔
بھارتی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دنیا بھر کے دباؤ کے باجود ہم ان فیصلوں پر قائم رہیں گے۔
اس موقع پر ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ رام مندر بنانے کے حوالے سے نریندر مودی نے بتایا کہ مندر کی تعمیر کے لیے ایک ٹرسٹ بنادیا گیا ہے جس کے تحت جلد از جلد مندر کی تعمیر مکمل کی جائے گی۔
خیال رہے کہ بھارت نے گذشتہ سال آرٹیکل 370 کے خاتمے کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی جس کے بعد سے کشمیری عوام سراپا احتجاج ہیں۔
بھارت نے کشمیریوں کی آواز کو دبانے کے لیے مقبوضہ کشمیر کا مکمل لاک ڈاؤن کررکھا ہے اور وادی میں کرفیو کو 6 ماہ سے زائد کا عرصہ ہوچکا ہے۔
دوسری جانب بھارت نے اپنے شہریت کے قانون میں متنازع ترمیم بھی کی ہے جس کے تحت پاکستان، بنگلا دیش اور افغانستان سے بھارت جانے والے غیر مسلموں کو شہریت دی جائے گی لیکن مسلمانوں کو نہیں۔
بھارتی شہری بھی اس متنازع بل کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور متعدد بھارتی ریاستیں اس قانون کو نافذ کرنے سے انکار کرچکی ہیں۔