پاکستان
Time 15 فروری ، 2020

چینی اور آٹے کا بحران ہماری کوتاہی سے پیدا ہوا، اعتراف کرتے ہیں: وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں تقریب سے خطاب میں ملک میں جاری آٹے اور چینی کے بحران میں حکومت کی کوتاہی کا اعتراف کرلیا۔

لاہور میں صحت انصاف کارڈ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک وہ مہنگائی ہے جو بدقسمتی سے ماضی کی حکومتوں کے خسارے کی وجہ سے ہوئی، دوسری مہنگائی روپے کی قدر گرنے کی وجہ سے کھانے پینے کی چیزیں مہنگی ہوئیں۔

انہوں نے ملک میں آٹے اور چینی کے بحران پر کہا کہ ’چینی اور  آٹا جو مہنگا ہوا، اس میں ہماری کوتاہی ہے، میں مانتا ہوں، اس کی پوری تحقیقیات ہورہی ہیں‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’جو بھی اس میں ملوث ہوگا، ہمیں پتا چلتا جارہا ہے کہ کون کون اور کس طرح کے طبقوں نے فائدہ اٹھایا ہے، میرا وعدہ ہے کسی کو چھوڑیں گے نہیں اور دوسرا ہم سسٹم ایسا لے کر آئیں گے کہ ہمیں کسی بھی چیز کی کمی کا پہلے سے علم ہوگا‘۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان کو گندم بحران پر تحقیقاتی رپورٹ پیش کی گئی تاہم وزیراعظم نے چند اعتراضات لگاکر رپورٹ واپس کردی تھی اور 2 ہفتوں میں جامع رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی۔ 

ملک میں چینی و گندم بحران

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ملک بھر میں گندم کے بحران کے باعث آٹے کی قیمت 70 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بحران پر قابو پانے کے لیے 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دی ہے تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ درآمد شدہ گندم آتے آتے مقامی سطح پر گندم کی فصل تیار ہوجائے گی اور پھر گندم کی زیادتی کی وجہ سے ایک نیا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے بھی آٹے کے بحران اور قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے گندم ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اس حوالے سے وزیراعظم نے بحران کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لیے تحقیقاتی کمیٹی قائم کی تھی اور وزراء کو بحران کی وجوہات جاننے کا ٹاسک سونپا تھا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو ملک میں جاری آٹا بحران سے متعلق رپورٹ بھجوادی گئی جس کے مطابق آٹا بحران باقاعدہ ایک منصوبہ بندی کے تحت پیدا کیا گیا جس میں افسران اور بعض سیاسی شخصیات بھی ملوث ہیں۔

دوسری جانب ملک میں چینی کا بحران بھی سراٹھا رہا ہے جس کے باعث وفاقی حکومت نے چینی کی برآمد پر فوری طور پر پابندی لگانے اور چینی کی درآمد کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا تاہم اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے چینی درآمد کرنے کی سمری (تجویز) مسترد کرتے ہوئے چینی برآمد کرنے پر بھی پابندی لگادی ہے۔

مزید خبریں :