پاکستان
Time 20 فروری ، 2020

سویا بین سے لدا جہاز توازن خراب ہونے کی وجہ سے پورٹ سے نہ ہٹایا جاسکا

کراچی پورٹ سے سویا بین سے لدا جہاز اب تک منتقل نہیں کیا جاسکا، ہرکیولس جہاز اب بھی بندرگاہ پر موجود ہے، پورٹ حکام کے مطابق جہاز میں کہیں مال بھرا اور کہیں خالی ہونے سے توازن خراب ہے جس کی وجہ سے جہاز کی سیلنگ نہیں ہوسکتی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ کراچی بندرگاہ پر لنگر انداز سویابین سے بھرے امریکی بحری جہاز ’ہرکولیس‘ کو پورٹ قاسم منتقل کردیا جائے گا تاہم امریکی جہاز کی روانگی سطح آب کم ہونے پر روک دی گئی تھی۔

گزشتہ روز سندھ حکومت کے ترجمان و وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون و ماحولیات مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کیماڑی کے واقعے پر جامعہ کراچی کے ماہرین نے رپورٹ جمع کرادی جس کے مطابق واقعہ سویابین ڈسٹ کی وجہ سے پیش آیا ہے جس کے بعد جہاز کو پورٹ سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

پورٹ ذرائع کے مطابق امریکا سے سویابین لے کر آنے والا بحری جہاز ہرکولیس ہفتہ 15 فروری کو علی الصباح تین بج کر 45 منٹ پر کراچی بندرگاہ کی برتھ نمبر 10 اور 11 پر لنگر انداز ہوا تھا۔

ماہرین کے مطابق جہاز سے سویابین کی ان لوڈنگ کے دوران اٹھنے والی ڈسٹ سے ہوا میں زہریلی آلودگی پیدا ہوئی اور اتوار 16 فروری کی شام 6 بجے کراچی بندرگاہ سے قریب ترین علاقے ریلوے کالونی کے شہری متاثر ہونا شروع ہوگئے۔

بعدازاں یہ آلودگی علاقے میں پھیلتی گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے لوگوں کی بڑی تعداد قریبی اسپتالوں میں پہنچنا شروع ہوگئی، پہلی رات 3 خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ 120 سے زائد متاثر ہوکر اسپتال پہنچے۔

اس کے اگلے روز پیر کی شام عین اسی وقت کیماڑی کے علاقے ریلوے کالونی، مسان روڈ، ڈاکس کالونی، تارا چند روڈ، جیکسن مارکیٹ، نگینہ پولیس لائن، کچی پاڑہ، کسٹمز کوارٹرز، ٹاور، کھارادر اور دیگر آبادیوں میں اس ڈسٹ کی وجہ سے پھر کہرام مچا اور اموات بڑھ کر 14 تک پہنچ گئیں جب کہ متاثرین کی تعداد سیکڑوں تک چلی گئی۔

اسی رات کمشنر کراچی نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو رپورٹ پیش کرکے تمام ہلاکتوں کا سبب سویابین ڈسٹ کو قرار دیا تھا جس کے بعد منگل کو صبح جہاز سے سویابین کی آف لوڈنگ روک دی گئی تھی۔

منگل کی شام زہریلی اور آلودہ ہوا نہیں چلی تو علاقے میں سکون ہوا اور متاثرین بھی اسپتال نہیں پہنچے۔ 

مزید خبریں :