21 فروری ، 2020
فیس بک اب اپنے صارفین سے ان کی آواز کی ریکارڈنگز مانگے گا اور اس کے بدلے انہیں پیسے دیے جائیں گے۔
گزشتہ سال فیس بک نے کہا تھا کہ وہ اب میسنجر ایپ کے ذریعے لوگوں کی آوازیں یعنی وائس نوٹس نہیں سنے گا جس کا مقصد 'اپنی وائٹس ریکگنیشن (آواز کی شناخت)" کی ٹیکنالوجی کو بہتر بنانا تھا۔
ٹیکنالوجی ویب سائٹ دی ورج کی ایک رپورٹ کے مطابق فیس بک اپنی ویو پوائنٹس ریسرچ ایپ کے ساتھ "پروناؤنسی ایشن" نام کا پروجیکٹ شروع کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ ویو پوائنٹس وہی ایپ ہے جو فیس بک نے سوشل میڈیا سرویز میں حصے لینے پر لوگوں کو 'انعام' دینے کے لیے لانچ کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق فیس بک ہر وائس ریکارڈ کے بدلے صارف کو 200 پوائنٹس دے گا اور 1000 پوائنٹس مکمل ہونے پر ان کے بدلے 5 ڈالرز حاصل کیے جا سکیں گے۔
یہ پروجیکٹ فی الحال صرف امریکا میں شروع کیا گیا ہے اور 18 سال سے زائد عمر کے ایسے افراد جن کے دوستوں کی تعداد 75 یا اس سے زیاد ہ ہے وہ اس میں حصہ لے سکتے ہیں۔
فیس بک نے یقین دلایا ہے کہ یہ ریکارڈنگز صارفین کی پروفائلز سے منسلک نہیں کی جائیں گی اور بغیر صارف کی رضامندی کے انہیں فیس بک کی ملکیتی کسی بھی جگہ پر شیئر نہیں کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس یہ بات سامنے آئی تھی کہ گوگل، ایمازون اور ایپل چوری چھپے صارفین کی وائس ریکارڈنگز سنتے ہیں جس کا مقصد اپنے الگورتھم کو بہتربنانا تھا۔بعدازاں تمام کمپنیوں نے ان منصوبوں کو ترک کر دیا اور صارفین کو یہ سہولت فراہم کی کہ وہ اپنے ڈیٹا کو ڈیلیٹ کر سکیں۔