22 فروری ، 2020
ایران میں مہلک کورونا وائرس سے ہلاکتوں کے بعد بلوچستان حکومت نے ایران سے منسلک سرحدی اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کر دی۔
ایران میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 5 ہوگئی اور 20 سے زائد افراد متاثر ہیں، پڑوسی ملک میں کورونا سے ہلاکتوں میں اضافے کے بعد بلوچستان حکومت بھی حرکت میں آگئی ہے۔
ایران سے کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کے پیش نظر بلوچستان حکومت نے سرحدی اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے جس میں ایران میں کورونا وائرس کے پھیلنے کی اطلاعات سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات کی خود نگرانی کررہا ہوں، اس سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ ضلعی صحت افسران کو تمام احتیاطی تدابیر کی ہدایت کی گئی ہے اور خصوصی طبی ٹیمیں سرحدی علاقے تفتان اور دیگر حساس علاقوں میں تعینات کردی گئی ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کورونا وائرس سے متعلق امورپر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹرظفرمرزا سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا۔
دوسری جانب ایران میں کورونا وائرس سے اموات کے بعد بلوچستان میں ہنگامی اقدامات شروع کردیے گئے ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) صحت بلوچستان ڈاکٹر شاکر بلوچ کا کہنا ہے کہ پاک ایران سرحدی علاقے تفتان میں حفاظتی اقدامات سخت کردیےگئے اور 10 ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم جدید آلات کےساتھ تفتان روانہ کردی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تفتان اور دالبندین میں بھی کورونا آئسولیشن وارڈز قائم کردیے گئے ہیں جبکہ چمن میں پاکستان آنے والے افراد کی اسکریننگ کی جارہی ہے۔
خیال رہے کہ چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے کورونا وائرس سے چین میں اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2300 سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ ہزاروں افراد متاثر ہیں۔
چین کے باہر 30 ممالک میں بھی اب تک 11 سو سے زائد افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ مجموعی طور پر اس سے ہلاکتوں کی تعداد بھی 16 ہوچکی ہے۔