22 فروری ، 2020
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 5 ویں ایڈیشن کی افتتاحی تقریب میں میزبانی پر عوام کے غم و غصے کا نشانہ بننے والے احمد گوڈیل کو نوکری سے فارغ کردیا گیا۔
20 فروری کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں پی ایس ایل فائیو کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی تھی جس میں احمد گوڈیل کی میزبانی کو شائقین کرکٹ نے بالکل بھی پسند نہیں کیا اور سوشل میڈیا پر ان کا خوب مذاق بھی اڑایا گیا۔
اس پر احمد گوڈیل نے کہنا تھا کہ فخر عالم پی ایس ایل فائیو کی افتتاحی تقریب کے اصل میزبان تھے، مجھے تو معلوم بھی نہیں تھا کہ جب میں اسٹیج پر ہوں گا تو وہ بھی براہ راست نشر ہوگا کیوں کہ میرا کام پرفارمنسز شروع ہونے سے قبل پونے چھ سے 7 بجے تک کراؤڈ کو پرجوش رکھنا تھا۔
اب افتتاحی تقریب کے میزبان احمد گوڈیل کے معاملے میں نیا موڑ آگیا ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل انتظامیہ نے انہیں نوکری سے فارغ کردیا ہے۔
اس حوالے سے احمد گوڈیل نے ویڈیو بیان میں بتایا کہ ’سب کو بڑی خبر دینا چاہتا ہوں، میں باقاعدہ اب پی ایس ایل اور پاکستان کرکٹ بورڈ کا حصہ نہیں ہوں، سب کو مبارک ہو‘۔
انہوں نے تنقید کرنے والوں سے سوال کیا کہ ’کیا اس تقریب کے انتظامات میں نے کیے تھے؟ ان کو کیوں کچھ نہیں کہتے جس نے یہ سب کیا؟ میں ذلیل و خوار ہوگیا ہوں اور مجھے ہی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے‘۔
احمد گوڈیل نے نم آنکھوں کے ساتھ کہا کہ ’جب مجھے میرے ادارے کی سب سے زیادہ ضرورت تھی، جس کے لیے میں نے اپنے جوتے گھِس دیے اور 10، 10 گھنٹے لوگوں کو تفریح فراہم کرنے کے لیے چیخ چیخ کر گلا خراب کیا، اسی ادارے نے مجھ پر سے ہاتھ اٹھا دیا اور کہا کہ اپنی جنگ خود لڑو‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ادارے نے مجھ سے کہا کہ میڈیا ہاؤسز پر کس کی اجازت سے گئے؟ کیا میرا یہ حق نہیں کہ میں اپنا دفاع کروں؟
احمد گوڈیل نے تقریب کے حوالے سے مزید کہا کہ ’یہ انتظامیہ کی غلطی تھی، مجھے بتانا چاہیے تھا کہ لائیو جاؤں گا، مجھے اسکرپٹ بھی دینا چاہیے تھا لیکن آپ نے کہا کہ جلدی جاؤ اور لوگوں کو جگاؤ‘۔
انہوں نے کہا کہ ’12 بجے اسٹیڈیم میں آنے کے لیے گاڑی میں بیٹھ رہا تھا تو کال آئی کہ گھر پر ہی رہیں، مجھے بتایا جائے کہ میری غلطی کیا تھی‘۔
خیال رہے کہ پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بننے کے بعد احمد گوڈیل نے متعدد ٹی وی چینلز کے پروگرامات میں شرکت کی تھی۔