کورونا وائرس: چینی حکومت کی شہریوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر نظر

—فوٹو اے ایف پی

چینی حکومت نے سوشل میڈیا پر کورونا وائرس سے متعلق معلومات شیئر کرنے والوں کے اکاؤنٹس کو مانیٹر کرنا شروع کردیا۔

کینیڈین ڈیجیٹل نیوز سائٹ ’وائس‘ میں شائع کورونا وائرس سے متعلق ایک مضمون میں کہا گیا ہے کہ چینی حکومت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے وی چیٹ اور ٹوئٹر پر کورونا وائرس سے متعلق معلومات شیئر کرنے والوں کی مانیٹر کر رہی ہے۔

وائس کے مطابق چینی حکومت تمام صارفین پر نظر رکھ رہی ہے کہ وہ کہیں وائرس پر قابو پانے کے لیے کیے گئے حکومتی اقدامات کے حوالے سے کچھ منفی معلومات یا تاثر تو شیئر نہیں کر رہے۔

اس سلسلے  میں کیلیفورنیا میں موجود ایک چینی باشندے کا کہنا تھا کہ وہ اپنے وی چیٹ اکاؤنٹ سے چینی شہر ووہان میں مقیم اپنے اہل خانہ سے کورونا وائرس سے متعلق معلومات شیئر کر رہا تھا کہ اس دوران چینی حکومت نے کچھ لوگوں کو گھر بھیجا اور میرا امریکا کا پتا پوچھا۔

چینی باشندے نے مزید بتایا کہ اہل خانہ سے بات چیت کے بعد اسے وارننگ بھی موصول ہوئی کہ کوئی اس کا وی چیٹ اکاؤنٹ پر ایکسس کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔  

چین نے ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورک (وی پی این) کے استعمال پر بھی پابندی عائد کی ہوئی ہے کیونکہ چینی شہری اس سروس کو  سوشل میڈیا پر گورنمنٹ کے آن لائن سینسرز سے بچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

علاوہ ازیں چینی حکومت نے  ہیلتھ ورکرز کو بھی گروپ چیٹس میں کورونا وائرس کا ذکر نہ کرنے کی سخت ہدایت کی ہے۔

چین میں کووڈ -19 سے مزید 71 افراد ہلاک ہونے کی تصدیق کی جاچکی ہے جس کے بعد اموات کی تعداد 2663 تک جا پہنچی ہے جب کہ 508 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرین کی کل تعداد 77 ہزار 685 ہوچکی ہے۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کے حوالے سے چینی حکومت کے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنانے پر چین کی وزارت خارجہ نے غیر ملکی صحافیوں کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔

چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چین کے عوام ایسے میڈیا کو خوش آمدید نہیں کہتے جو نسل پرستانہ بیانات دیتا ہو اور چین کو داغدار کرنا چاہتا ہو۔

مزید خبریں :