تفتان میں 3 روز سے پھنسے ایرانی ٹرانسپورٹرز کو واپس جانے کی اجازت مل گئی

کورونا وائرس کے پیش نظر پاکستان ایران سرحد کی بندش کے باعث تفتان میں 3 روز سے پھنسے ایرانی ٹرانسپورٹرز اور ڈارئیوروں کو ایران جانے کی اجازت دے دی گئی۔

امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ ایرانی ٹرانسپورٹرز کو اپنی گاڑیاں بھی واپس ایران لے جانےکی اجازت دے دی گئی ہے۔

حکام کے مطابق تفتان میں پاک ایران سرحد پر امیگریشن گیٹ دیگر آمدورفت کے لیے بدستور بند ہے۔

رپورٹ کے مطابق 300سے زائد ایرانی ٹرانسپورٹرز اور ڈرائیورز گزشتہ 3 روز سے تفتان میں پھنسے ہوئے تھے۔

ایرانی ٹرانسپورٹرز اور ڈرائیورز نےآج صبح اپنے وطن واپسی کے لیے تفتان میں مظاہرہ بھی کیا تھا۔

خیال رہے کہ ایران میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے بعد حفاظتی اقدامات کے پیش نظر تفتان میں پاک ایران سرحد گذشتہ 3 روز سے بند ہے اورکسی کو تفتان سے ایران اور ایران سے پاکستان جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔

امریکی خبر رساں ایجنسی نے  گذشتہ روز ایران میں کورونا سے 50 ہلاکتوں کی خبر دی تھی  تاہم الجزیرہ نیوز کے مطابق  ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ ان ہلاکتوں کی تعداد 15 ہے۔

ایران سے آنے والے 250 افراد کو قرنطینہ میں رکھ دیا گیا

گذشتہ روز ایران سے آنے والے تقریباً 250 شہروں کو پاک ایران سرحد پر ہی روک لیا گیا تھا اور انہیں آئندہ 15 روز کے لیے قرنطینہ میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق تفتان میں آئسولیشن سینٹر قائم کردیا گیا ہے اور زائرین کوپاکستان ہاؤس میں ٹھہرایاگیا ہے۔

دوسری جانب تفتان بارڈر پر امیگریشن گذشتہ 3 روز سے بند ہونے کے باعث سرحد کےدونوں اطراف گاڑیوں کی قطاریں لگی ہوئی ہیں اور  سرحد کےدونوں اطراف زائرین سمیت دیگر افراد بھی پھنسے ہوئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایران جانے والے مال بردار کنٹینرز میں مالٹا سمیت دیگر سامان لدا ہواہے اور اگر مزید ایک آدھ دن مالٹے کے کنٹینرز نہیں چھوڑے گئے تو وہ خراب ہوجائیں گے اور لاکھوں روپے کے نقصان کا خدشہ ہے۔

مزید خبریں :