28 فروری ، 2020
ایران اور پاکستان کی سرحد کے درمیان پھنسے 300 سے زائد زائرین کو ملک میں داخلے کی اجازت دے دی گئی۔
ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا ہے کہ تمام پاکستانی زائرین کی کورونا کے حوالے سے اسکریننگ کی جائے گی، قرنطینہ میں 10 روز رکھے جانے کے بعد زائرین کو ان کے علاقوں کو روانہ کردیا جائے گا۔
ایران اور پاکستان کی سرحد کے درمیان پھنسے 300 سے زائد زائرین کو تفتان میں داخلے کی اجازت دے دی گئی ہے جس کے بعد پاکستانی زائرین سرحدی گیٹ پار کرکے تفتان پہنچ گئے ہیں۔
ایرانی حکام نے تقریباً 300 پاکستانی زائرین کو کورونا سے محفوظ ہونے کا سرٹیفکیٹ دے کر جمعہ کی دوپہر اپنی سرحد سےنکال دیا تھا اور یہ پاکستانی کئی گھنٹے تک ایران اور پاکستان کی سرحد کے درمیان پھنسے رہے تاہم بالاآخر پاکستانی حکام نے ان افراد کو تفتان میں داخلےکی اجازت دی۔
جو زائرین ایران میں کورونا سے متاثرہ علاقوں سے ہوکر آئے ہیں ان کو قرنطینہ میں 10 روز رکھے جانے کے بعد ان کےعلاقوں کو روانہ کردیا جائے گا۔ تفتان میں داخل ہونے والے زائرین میں خواتین بھی شامل ہیں۔
ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ تمام پاکستانی زائرین کی کورونا کے حوالے سے اسکریننگ کی جائے گی۔
خیال رہے کہ ایران میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کے بعد پاک ایران سرحد پچھلے 6 روز سے بند ہے۔
دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر تفتان کا کہنا ہے کہ پاک ایران سرحد بدستور بند ہے، سرحد کھولنے کا فیصلہ صوبائی و وفاقی حکومت کرے گی۔