28 فروری ، 2020
بلوچستان کے وزیر خزانہ ظہور بلیدی نے کہا ہے کہ ایران سے زائرین کی واپسی سب سے بڑا مسئلہ ہے، انہیں عالمی معیار کے مطابق اسکریننگ کے بعد وطن لایا جائے گا۔
بلوچستان کے وزیرخزانہ ظہوربلیدی، صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لانگواور ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے پریس کانفرنس کی جبکہ ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پرووینشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) عمران زرکون اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔
وزیرخزانہ ظہور بلیدی کا کہنا تھا کہ حکومت بلوچستان کورونا وائرس کے حوالے سے ہائی الرٹ ہے اور سرحدی علاقوں کو ہر طرح کی آمدورفت کے لیے سیل کردیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 5 مقامات سے ایران جبکہ 5 مقامات سے ہی افغانستان کا بارڈر سیل کیاگیا ہے، ایران سے زائرین کی واپسی سب سے بڑا مسئلہ ہے، تفتان کا دورہ کر کے ہم نے زائرین کے مسائل سنے، ایران سے زائرین کو عالمی معیار کے مطابق اسکریننگ کے بعد وطن لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت، سیاسی جماعتیں اور میڈیا سب کی ذمہ داری ہے کہ صورتحال پر آگاہی دیں، تعلیمی اداروں میں تعطیلات میں اضافہ اس لیےکیا تاکہ بچے محفوظ رہ سکیں، بلوچستان کو کوروناوائرس سے محفوظ بنایاجائے گا۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لانگو کا کہنا تھا کہ حکومت اداروں کے ساتھ مل کر کورونا صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے اور تفتان میں ہرممکن سہولیات فراہم کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا مکمل تعاون حاصل ہے۔
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پرووینشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) عمران زرکون کا کہنا تھا کہ تفتان میں قائم قرنطینہ مرکز میں اِس وقت 273 زائرین موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان بھر میں 300 بستر کے خصوصی آئیسولیشن سینٹرز قائم کئےجائیں گے جبکہ ایمرجنسی صورتحال کے پیش نظر محکمہ صحت کو 20 کروڑ روپے دیے جاچکے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان میں کورونا وائرس کے 2 کیسز سامنے آئے تھے جن میں سے ایک کراچی اور دوسرا اسلام آباد میں رپورٹ ہوا تھا جبکہ دونوں متاثرہ افراد نے ایران کا سفر کیا تھا۔
ایران میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کے بعد پاک ایران سرحد پچھلے 6 روز سے بند ہے۔