ایران سے آنے والے ایک ہزار 213 زائرین کا سراغ نہیں لگایا جاسکا

دو ہفتوں میں تفتان سرحد اور ائیر پورٹ کے ذریعے ایران سے 2ہزار 535 زائرین پاکستان واپس آئے ہیں، حکام ،فوٹو:فائل

 2 ہفتوں کے دوران ایران سے آنے والے ایک ہزار 213 زائرین کا سراغ نہیں لگایا جاسکا۔

کراچی میں وزیر اعلٰی سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کورونا وائرس ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں ائیرپورٹ، سول ایوی ایشن ، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔

اس موقع پر حکام کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ دو ہفتوں میں تفتان سرحد اور ائیر پورٹ کے ذریعے ایران سے 2ہزار 535 زائرین پاکستان واپس آئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ کو  بتایا گیا کہ 14 دن میں ایران سے 764 افراد سندھ پہنچے ہیں، 557 افراد کو ٹریس کرکے گھروں میں ہی آئیسولیٹ کیا گیا ہے جب کہ ایک ہزار 213 افراد کو ٹریس کیا جارہا ہے ۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ  صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے ائیرپورٹ اور دیگر مقامات پر آگاہی پمفلٹ تقسیم کیے ہیں، آج مشتبہ  8 میں سے 6 افراد کے کورونا ٹیسٹ منفی آئے ہیں جب کہ 2افراد کے نمونوں کے رپورٹ آنا باقی ہے ۔

اس سے قبل سندھ کابینہ کے اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے ٹیسٹ کے لیے 5000 ٹیسٹنگ کٹس منگوالی ہیں، جنہوں نے ایران اور چین کا سفر کیا ہوگا یا جن میں کورونا وائرس کی علامات ہوں گی ان کا ٹیسٹ کیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وہ ذاتی طورپر کورونا کا مسئلہ دیکھ رہے ہیں، ایران سے آنے والوں کے بچے اسکول جاتے تو مسئلہ سنگین ہوتا، اس لیے اسکول بند کیے ہیں۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے 5 کیس سامنے آئے ہیں

خیال رہے کہ پاکستان میں اب تک کورونا وائرس کے 5 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے 2 کا تعلق کراچی سے ہے۔

دوسری جانب ایران میں گذشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس سے مزید 11 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جس کے بعد مرنے والوں کی مجموعی تعداد 77 ہوگئی ہے۔

ایران میں 835 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 2336 تک جاپہنچی ہے۔

مزید خبریں :