کھیل
Time 11 مارچ ، 2020

’کپتان ہوتا تو فخر زمان کو اوپنر نہ بھیجتا‘

 ٹیم منجمنٹ نے فخر زمان پر اعتماد کیا اور فخر زمان اہم میچ میں توقع پر ہی پورا نہیں اترے بلکہ مین آف دی میچ بھی قرار پائے۔ فوٹو: اے ایف پی

بائیں ہاتھ کے اوپننگ بیٹسمین فخر زمان کی فارم لاہور قلندرز کے لیے پی ایس ایل فائیو میں پریشانی کا باعث بنی ہو ئی تھی جس کی وجہ سے فخر زمان کو ڈراپ بھی کیا گیا لیکن پھر انہیں اعتماد دیا گیا۔

کراچی کنگز کے خلاف میچ میں فخر زمان فلاپ ہوئے تو امکان یہی تھا کہ اگر فخر زمان کو ڈراپ نہیں کیا جاتا تو ان کا بیٹنگ آرڈر ضرور تبدیل کیا جائے گا لیکن ایسا نہیں ہوا اور ٹیم منجمنٹ نے فخر زمان پر اعتماد کیا اور فخر زمان اہم میچ میں توقع پر ہی پورا نہیں اترے بلکہ مین آف دی میچ بھی قرار پائے۔

‏فخر زمان کہتے ہیں کہ لاہور قلندرز کی مینجمنٹ کھلاڑیوں کو بہت سپورٹ کرتی ہے، یہی وجہ ہے کہ کھلاڑی ایک یونٹ بن چکے ہیں، کھلاڑی اگر فیل بھی ہو رہا ہو تو اس کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور موقع دیتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے میں جس طرح پچھلے میچ میں آوٹ ہو گیا تھا تو مجھے مینجمنٹ نے پھر اوپننگ کے لیے بھیج دیا، اگر میں کپتان ہوتا تو فخر زمان کو ون ڈاؤن یا ٹو ڈاون بھیجتا لیکن منجمنٹ اعتماد دیتی ہے اور سپورٹ کرتی ہے جس کا فائدہ ہو رہا ہے۔

‏ فخر زمان نے پشاور زلمی کے خلاف گزشتہ رات کھیلے جانے والے میچ میں 63 رنز کی اننگز کھیلی، تین چھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے کھیلی جانے والی اننگز صرف 46 گیندوں تک محدود تھی۔

اپنی اننگز کے بارے میں فخر زمان کا کہنا ہے کہ پلان یہی تھا کہ پہلے چھ اوورز میں وکٹ نہیں دینی بلکہ سیٹ ہونا ہے، میں نے وکٹ پر ٹھہرنے کی کوشش کی اور پھر رنز ہونا شروع ہو گئے۔

ان کا کہنا تھا کرس لین جب بیٹنگ کے لیے آئے تو انہوں نے بھی یہی کہا کہ میں بیٹنگ کا چارج سنبھالتا ہوں آپ جیسا کھیل رہے ہیں کھیلیں۔

فخرزمان نے کہا کہ مجھے اب بھی نہیں لگ رہا کہ میں نے کھوئی ہوئی فارم واپس حاصل کر لی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جب بین ڈنک آؤٹ ہو کر پویلین واپس جا چکے تھے، کرس لین بھی نہیں تھے تو پھر بھی یقین تھا کہ لاہور قلندرز کی ٹیم کامیابی حاصل کر لے گی، ڈیوڈ ویزے اور سمیت پٹیل پر اعتماد تھا، ڈیوڈ ویزے اس سے قبل بھی لاہور قلندرز کو کامیابیاں دلا چکے ہیں اور ہمیں امید تھی کہ وہ چھکے مار سکتے ہیں۔

لاہور قلندرز کی ٹیم کا آغاز پی ایس ایل فائیو میں اچھا نہیں تھا لیکن اب پوائنٹس ٹیبل پر تیسرے نمبر پر ہے۔ لاہور قلندرز نے پہلی مرتبہ پی ایس ایل میں چار میچز جیتے ہیں اور قلندرز نے اب اگلا میچ کل کراچی کنگز کے خلاف کراچی میں کھیلنا ہے جب کہ لاہور کی ٹیم اپنا آخری لیگ میچ اتوار کو کھیلے گی۔

‏فخر زمان کہتے ہیں کہ ٹیم کا مومنٹم اچھا بن چکا ہے، جو خامیاں تھیں انہیں دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، پہلے کھلاڑیوں کو کپتان کا نہیں پتہ تھا کہ وہ کیا چاہتے ہیں لیکن اب وہ سمجھ گئے ہیں، ایک یونٹ بن کر آگے بڑھ رہے ہیں۔

بلے باز نے کہا کہ لاہور قلندرز جو میچز ہاری وہ یک طرفہ نہیں تھے، اب تو لاہور قلندرز وننگ ٹریک پر آگئی ہے، سامنے آنے والی ٹیموں کو مزید ٹف ٹائم دیں گے۔

مزید خبریں :