14 مارچ ، 2020
اسلام آباد: (ن) لیگ کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے جنگ و جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کی گرفتاری پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جیونیوز کے پروگرام ‘آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میر شکیل الرحمان کی گرفتاری پر ایک پٹیشن تیار کررہے ہیں، یہ پٹیشن پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ دیگر جماعتیں بھی اس پٹیشن کا حصہ ہیں، یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے، انصاف کے نظام کی نفی ہے اور میڈیا کو دبانے کی کوشش ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کی مبینہ ویڈیو سب سے پہلے (ن) لیگ کے پاس آئی تھی مگر ہم نے کہا تھا کہ اسے استعمال نہیں کریں گے، کسی اور شخص کی ویڈیو اگر سامنے آئی ہوتی تو اسے معاف نہ کیا جاتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب اگر خود استعفیٰ دے دیتے تو بہتر ہوتا، اب وہ جو فیصلے کررہے ہیں وہ مشکوک ہیں۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر پرویز رشید نے جنگ گروپ اور جیو نیٹ ورک کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کی گرفتاری پر چیئرمین سینیٹ کو خط لکھا ہے جس میں اس معاملے پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ کے سربراہ میر شکیل الرحمن کو نہ صرف گرفتار کر لیا گیا ہے بلکہ جیو چینل کی نشریات کو بندش اور رکاوٹوں کا شکار بھی بنایا جا رہا ہے، اس انتقامی عمل نے عوام کو اپنے اعتماد کے خبریں حاصل کرنے کے ذریعے سے محروم کر دیا ہے۔
خط میں چیئرمین سینیٹ سے درخواست کی گئی ہےکہ فی الفور قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کا اجلاس طلب کرایا جائے تاکہ عوام کو ان کے بنیادی حق سے محروم کرنے والے ذمہ داروں کا نہ صرف احتساب کیا جا سکے بلکہ عوام کا اطلاعات حاصل کرنے کا حق دلوانے میں اپنا کردار ادا کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے 34 برس قبل مبینہ طور پر حکومتی عہدے دار سے غیرقانونی طور پر جائیداد خریدنے کے کیس میں جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کوحراست میں لیا ہے جس کے تمام الزامات جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں۔
ترجمان جنگ گروپ کے مطابق یہ پراپرٹی 34 برس قبل خریدی گئی تھی جس کے تمام شواہد نیب کو فراہم کردیے گئے تھے جن میں ٹیکسز اور ڈیوٹیز کے قانونی تقاضے پورے کرنے کی دستاویز بھی شامل ہیں۔
ترجمان جنگ گروپ کا کہنا ہے کہ میر شکیل الرحمان نے یہ پراپرٹی پرائیوٹ افراد سے خریدی تھی، میر شکیل الرحمان اس کیس کے سلسلے میں دو بار خود نیب لاہور کے دفتر میں پیش ہوئے، دوسری پیشی پر میر شکیل الرحمان کو جواب دینے کے باوجود گرفتار کر لیا گیا، نیب نجی پراپرٹی معاملے میں ایک شخص کو کیسےگرفتار کر سکتا ہے؟ میر شکیل الرحمان کوجھوٹے، من گھڑت کیس میں گرفتارکیاگیا، قانونی طریقے سے سب بےنقاب کریں گے۔ مزید پڑھیں۔۔
جنگ گروپ کیخلاف تمام الزامات چاہے وہ 34 سال پرانے ہوں یا تازہ، سب قانونِ عدالت کے سامنے چاہے وہ برطانیہ کی ہو یا پاکستان کی، جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں۔
جنگ گروپ پر بیرونِ ممالک سے فنڈز لینے، سیاسی سرپرستوں سے فنڈز لینے، غداری، توہین مذہب اور ٹیکس وغیرہ سے متعلق تمام الزامات جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں۔
جنگ گروپ کے اخبارات، چینلز کو بند کیا گیا، رپورٹرز، ایڈیٹرز اور اینکرز کو مارا گیا، قتل کیا گیا، پابندی عائد کی گئی، بائیکاٹ کیا گیا لیکن ہم آج بھی عزم کے ساتھ کھڑے ہیں اور سچ کی تلاش کی ہماری کوشش جاری رہے گی۔
نیب کو شکایت کرنے والا شخص جعلی ڈگری بنانے والی کمپنی کیلئے کام کرتا ہے اور اس کمپنی کی ایک میڈیا کمپنی بھی ہے جوکہ بین الاقوامی طور پر بارہا بے نقابل ہوچکی ہیں۔
جنگ گروپ اس شکایت کنندہ کیخلاف ہتک عزت کا دعویٰ جیت چکا ہے اور یہ شخص متعدد دیگر فوجداری اور ہتک عزت کے کیسز میں قانونی چارہ جوئی بھگت رہا ہے۔ انشاء اللہ ہم ان تمام کیسز میں بھی سرخرو ہوں گے۔