میرشکیل الرحمان کی گرفتاری ، جیونیوز کی بندش کیخلاف ملک بھر میں احتجاج جاری

جنگ اور جیونیوز کے ایڈیٹر انچیف میرشکیل الرحمان کی قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کے ہاتھوں گرفتاری ، جیونیوز کی بندش اورکیبل پر آخری نمبروں پر دھکیلنے کے خلاف ملک بھر  میں احتجاج کیا جارہا ہے۔

میر شکیل الرحمان کی نیب کے ہاتھوں گرفتاری کے خلاف اسلام آباد میں بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں  پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے رہنما بھی پہنچ گئے۔

اس موقع پر  پاکستان مسلم لیگ(ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ  حکومت کی جانب سے میڈیا کو دبایا جارہا ہے،میر شکیل الرحمان کی گرفتاری آزادی صحافت پر آخری حملہ ہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما  فرحت اللہ بابر نے کہا کہ صحافت پر مختلف طریقوں سے حملے ہورہے ہیں،میڈیا کی آزادی کی یہ جنگ ہم سب کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صحافیوں کا معاشی قتل کیا گیا ہے جب کہ جیوکی مختلف علاقوں میں نشریات بند کردی گئی ہیں۔

جنرل سیکرٹری ہیومن رائٹس کمیشن کا کہنا تھا کہ نیب کی گرفتاری قانون اور آئین سے بالاتر ہے۔

سینیئر صحافی حامد میر کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی میر شکیل الرحمان کو گرفتار کرنے کی مذمت کی ہے۔

لاہور میں صحافیوں کا احتجاج

لاہور میں بھی جنگ گروپ ، دی نیوز، آواز اور جیو کے کارکن اور صحافیوں نے ڈیوس روڈ لاہور پر احتجاج کیا جس میں مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری اور ڈسٹرکٹ بار کے عہدیدار شریک ہوئے۔

اس موقع پر عظمیٰ بخاری اور دیگر رہنماؤں نے جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کی غیر قانونی گرفتاری پر احتجاج کیا، ان کا کہنا تھا کہ سچ کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا، نہ پہلے جھکے ہیں نہ اب جھکیں گے۔

جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف کی گرفتاری کے خلاف سکھر میں بھی جنگ اورجیو کے دفتر کے باہراحتجاجی مظاہرہ کیاگیا، مظاہرے میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (پی ایف یو جے) کے ارکان سمیت دیگرمیڈیاورکرز اورفوٹو جرنلسٹس نے شرکت کی۔

کراچی میں بھی میرشکیل الرحمان کی گرفتاری پر احتجاج

کراچی میں بھی جنگ اور جیو کے ملازمین نے اپنے دفتر سے لے کر کراچی پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی۔

ریلی کے شرکاء کا کہنا تھا کہ میرشکیل الرحمان کو رہا اورجیو نیوزکو اصل نمبروں پربحال کیاجائے۔

اس کے علاوہ پنجاب کے مختلف شہروں شیخوپورہ، قصور،پاکپتن،ننکانہ صاحب،اوکاڑہ اورپنڈی بھٹیاں راجن پور،میاں چنوں، خانیوال، ظفروال،گوجرہ میں  بھی مظاہرے ہوئے جن میں شریک صحافیوں نے نیب کارروائی کو انتقامی کارروائی قراردیا۔

چمن پریس کلب کے صحافیوں نے بھی میرشکیل الرحمان کی گرفتاری اور جیونیوز کی بندش کے خلاف احتجاج کیا اورریلی نکالی،احتجاج میں پشتونخوا میپ، جمعیت علمائے اسلام، اے این پی، مسلم لیگ ن، مرکزی انجمن تاجران، شہری ایکشن کمیٹی اور سول سوسائٹی بھی شریک ہوئی۔

پاک ایران سرحدی شہرتفتان ، ماشکیل،نوکنڈی،نوشکی میں بھی صحافیوں اور سول سوسائٹی نے جنگ گروپ اورجیونیوزکے ایڈیٹرانچیف کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا۔  

مزید خبریں :