17 مارچ ، 2020
پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کےمطابق ایران سے آئے 777 زائرین اس وقت قرنطینہ میں ہیں جن میں سے 761 کا تعلق پنجاب اور باقی کا دیگر صوبوں سے ہے۔
ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق ایران سے براستہ تفتان بارڈر آئے زائرین غازی یونیورسٹی ڈی جی خان میں موجود ہیں، تمام زائرین کو 14دن تک نگرانی میں رکھا جائے گا اور کسی بھی فرد میں علامات ظاہر ہونے پر اس کا ٹیسٹ کیا جائے گا جب کہ 14دن تک جن زائرین میں علامات ظاہر نہیں ہوں گی ان کو گھر بھجوا دیا جائے گا۔
ترجمان نے بتایا کہ ابتدائی طور پر 47 زائرین کے نمونے لیبارٹری روانہ کر دیے گئے ہیں، جن کے نتائج کل موصول ہوں گے۔
ترجمان نے عوام سے گزارش کی کہ کسی بھی قسم کی مدد یا رہنمائی کے لیے کورونا اسپیشل ہیلپ لائن 1033 پر رابطہ کریں۔
پنجاب میں کورونا وائرس کا ایک مصدقہ مریض میو اسپتال لاہورمیں زیرِ علاج ہے، اس کے علاوہ14 مشتبہ مریض مختلف اسپتالوں کی آئسولیشن وارڈز میں زیرِ نگرانی ہیں تاہم اب تک 83 مریضوں کو لیب ٹیسٹ کلیئر ہونے پر ڈسچارج کیا جا چکا ہے۔
ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئرپنجاب کے مطابق لاہور میں 54سالہ شخص میں گزشتہ روز کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، جسے میواسپتال کی آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 3 مشتبہ مریض نشتراسپتال ملتان، 2 لودھراں، 2 میو اسپتال لاہور ، ایک اے آئی ایم سیالکوٹ، ایک گجرات، ایک بھکر، ایک گوجرہ، ایک خوشاب، ایک اوکاڑہ اور ایک جہلم میں زیر نگرانی ہے۔
ان مشتبہ مریضوں کے ٹیسٹ نتائج آنا باقی ہیں، اب تک پنجاب کے اسپتالوں میں 108 مشتبہ مریضوں کے لیب ٹسٹ کیے گئے جن میں سے 83 کے ٹیسٹ کلیئر نکلے۔
واضح رہےکہ حکام نے ایران میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کے بعد 23 فروری کو تفتان میں پاک ایران بارڈر بند کرنے کا فیصلہ کیا جو تاحال بند ہے جب کہ ایران سے آنے والے زائرین کو قرنطینہ میں رکھا جارہا ہے۔
ملک میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 184 ہوگئی ہے، سندھ سے 150، کے پی سے 15، بلوچستان سے 10، اسلام آباد سے 4، گلگت بلتستان سے 3 اور پنجاب سے 2 کیسز سامنے آئے ہیں۔