17 مارچ ، 2020
کراچی: حکومت سندھ نے کورونا وائرس پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر ریسٹورنٹ اور شاپنگ مال 15 دن کیلئے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں اس کے پھیلاؤ کو روکنا ہے، اگر یہ وائرس پھیل گیا تو اسپتال کم پڑجائیں گے۔
حکومت سندھ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اہم فیصلے کرلیے ہیں جس کے بعد ساحل سمندر اور پبلک پارکس کو بھی 15 روز کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
شہر میں ریسٹورنٹ اور شاپنگ مال بھی 15 دن کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم سبزی اور راشن کی دکانیں کھلی رہیں گی اور فیصلوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگا۔
ترجمان حکومت سندھ کا کہنا ہے کہ شاپنگ مالز میں راشن شاپس ہیں تو انہیں کھلا رکھ سکتے ہیں۔
ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے کے الیکٹرک کو ہدایت دی ہے کہ ان مالز اور ریسٹورنٹس کے بند ہونے کے دوران بجلی بلا تعطل سپلائی کریں۔
ترجمان نے بتایا کہ بڑے ہوٹلز میں ریسٹورنٹس سروس بند ہوگی، کھانے کی سہولت اور مجمع پر پابندی ہوگی تاہم ریسٹورنٹس پر کھانے آرڈر ہوسکتے ہیں۔
سرکاری دفاتر بھی بند کرنے کا اعلان
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق سرکاری دفاتر جمعرات سے بند کردیئے جائیں گے جس کا نوٹیفکیشن چیف سیکرٹری جاری کریں گے۔
اس کے ساتھ ساتھ سندھ میں انٹرسٹی بس سروس پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے جس کا اطلاق بھی جمعرات سے ہوگا۔
ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 3 ارب روپے کا فنڈز قائم کیا گیا ہے جس میں وزیراعلیٰ اور کابینہ ارکان نے اپنی تنخواہیں جمع کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
صوبہ سندھ میں کورونا وائرس کے آج مزید 22 کیسز سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 172 ہوگئی ہے۔
تفتان سے سکھر پہنچنے والے مزید 15 زائرین کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں جس کے بعد اب متاثرہ زائرین کی تعداد 134 ہوگئی ہے۔
کراچی میں بھی مزید 7 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد شہر میں متاثرہ افراد کی تعداد 37 ہوگئی ہے جبکہ ایک متاثرہ شخص کا تعلق حیدر آباد سے ہے جس کی گزشتہ روز ہی تصدیق ہوئی تھی۔
ملک میں مہلک وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 236 تک جا پہنچی ہے۔
سندھ میں 172، پنجاب میں 26، بلوچستان میں 16، خیبرپختونخوا سے 15، اسلام آباد سے 4 اور گلگت بلتستان میں 3 افراد میں کوورنا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔