میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کیخلاف ہائیکورٹ میں دائر درخواست سماعت کیلئے مقرر

چیف جسٹس اسلام آباد جسٹس ہائی کورٹ اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ بدھ کو سماعت کرے گا— فوٹو:فائل

اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ (ن) ، جمعیت علمائے اسلام اور جماعت اسلامی کی جانب سے ایڈیٹر انچیف جنگ اور جیو نیٹ ورک میر شکیل الرحمان کی گرفتاری اور جیو نیوز کی بندش کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست  پر کل سماعت ہوگی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ سماعت کرے گا۔

اپوزیشن کی جانب سے درخواست میں سیکرٹری اطلاعات، چیئرمین پیمرا اور چیئرمین نیب کو فریق بنا کر کہا گیا ہے کہ نیب کے ہاتھوں میر شکیل الرحمان کی گرفتاری مخصوص پس منظر میں ہوئی۔

درخواست کے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ میرشکیل پر بالخصوص شاہ زیب خانزادہ کے پروگرام میں نیب پر تنقید نہ کرنے کا دباؤ تھا، وفاق، خیبرپختونخوا اور پنجاب حکومت نے جنگ، جیو نیوز اور ڈان گروپ کے اشتہارات پر پابندی لگائی ہوئی ہے، جیو کی نشریات بند یانمبرزتبدیل کیےگئے ہیں لہٰذا موجودہ حالات میں سوائےعدالت کے دادرسی کا اور کوئی ذریعہ دستیاب نہیں ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں جنگ اور جیو نیوز کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے لاہور آفس میں پیشی کے دوران گرفتار کرلیا تھا۔

ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو نیب نے پرائیوٹ پراپرٹی کیس میں گرفتار کیا۔

13 مارچ کو لاہور کی احتساب عدالت نے جنگ اور جیو نیوز کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو 12 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا ہے۔

جنگ گروپ کے ترجمان کا ردعمل

جنگ گروپ کیخلاف تمام الزامات چاہے وہ 34 سال پرانے ہوں یا تازہ، سب قانونِ عدالت کے سامنے چاہے وہ برطانیہ کی ہو یا پاکستان کی، جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں۔

جنگ گروپ پر بیرونِ ممالک سے فنڈز لینے، سیاسی سرپرستوں سے فنڈز لینے، غداری، توہین مذہب اور ٹیکس وغیرہ سے متعلق تمام الزامات جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں۔

جنگ گروپ کے اخبارات، چینلز کو بند کیا گیا، رپورٹرز، ایڈیٹرز اور اینکرز کو مارا گیا، قتل کیا گیا، پابندی عائد کی گئی، بائیکاٹ کیا گیا لیکن ہم آج بھی عزم کے ساتھ کھڑے ہیں اور سچ کی تلاش کی ہماری کوشش جاری رہے گی۔

نیب کو شکایت کرنے والا شخص جعلی ڈگری بنانے والی کمپنی کیلئے کام کرتا ہے اور اس کمپنی کی ایک میڈیا کمپنی بھی ہے جوکہ بین الاقوامی طور پر بارہا بے نقاب ہوچکی ہیں۔

جنگ گروپ اس شکایت کنندہ کیخلاف ہتک عزت کا دعویٰ جیت چکا ہے اور یہ شخص متعدد دیگر فوجداری اور ہتک عزت کے کیسز میں قانونی چارہ جوئی بھگت رہا ہے۔ انشاء اللہ ہم ان تمام کیسز میں بھی سرخرو ہوں گے۔

مزید خبریں :